ای٠ایم ریڈیو چینلز Ú©Û’ آنے سے ایک ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø¶Ø±ÙˆØ± Ûوا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ù„Ú‘Ú©ÛŒØ§Úº جو بیچاری گھروں میں بیٹھی رÛتی تھیں اور ماں باپ Ú©Û’ ڈر سے کسی غیر مرد سے بات Ù†Ûیں کرتی تھیں‘ اب رات Ú©Ùˆ اطمینان سے کسی’’جنید بھائی‘‘ سے آن ایئر بات بھی کرتی Ûیں ‘ آواز Ú©ÛŒ تعری٠بھی کرتی Ûیں اور پسند کا گانا بھی سن لیتی Ûیں۔’’جنید بھائی ‘‘ بھی آواز کا زیروبم مزید خمارآلود بناتے Ûوئے Ù¾Ù†Ø¯Ø±Û Ø³Ùˆ روپے میں رات دو گھنٹے تک Ø¢Ûیں بھرتے Ûیں‘ بے وزن شعر گنگناتے Ûیں Ø§ÙˆØ±ÛŒÛ Ø«Ø§Ø¨Øª کرنے میں پوری طرØ+ کامیاب رÛتے Ûیں Ú©Û ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© رومانٹک شخصیت Ú©Û’ مالک Ûیں اور ساغر صدیقی سے ناصر کاظمی تک ان Ú©Û’ Ù†Ûایت قریبی مراسم رÛÛ’ Ûیں۔رات Ú©Û’ میزبانوں Ú©Ùˆ ÙˆØ+ید مراد اور دن Ú©Û’ میزبانوں Ú©Ùˆ شوخ Ùˆ Ú†Ù†Ú†Ù„ Ø´Ø§Û Ø±Ø® بننے کا جنون ÛوتاÛÛ’Û” دن Ú©Û’ وقت ÛŒÛ Ù…Ø§Ø¦ÛŒÚ© Ù…Ù†Û Ú©Û’ اندر ڈال کر اتنی خوش خوش اور تیز بات کرتے Ûیں Ú©Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ مائی کا لال Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ù†Ûیں لگا سکتا Ú©Û Ø¨ÛŒØ³ منٹ Ù¾ÛÙ„Û’ ÛŒÛ ÚˆØ§Ù„Û’ Ú©Û’ پیچھے لٹک کر سٹوڈیو Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ Ûیں۔
کئی میزبان لڑکیوں Ú©ÛŒ تو بات بات Ù¾Û Ø§ØªÙ†ÛŒ Ûنسی چھوٹتی ÛÛ’ Ú©Û Ø±ÛŒÚˆÛŒÙˆ سننے والا دانت پیس کر اپنی بیوی Ú©Ùˆ کوسنے لگتاÛے۔اÙÙ† میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± ÙˆÛ Ûوتی Ûیں جن Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ ان Ú©ÛŒ آواز Ú©Û’ بالکل مخال٠Ûوتی Ûے۔گھر میں شوÛر ان سے ڈرتے جھجکتے تھوڑی سی بھی پیار Ú©ÛŒ بات کرے تو پنجے جھاڑ Ú©Û’ پیچھے Ù¾Ú‘ جاتی Ûیں لیکن آن ایئر اتنی Ù…Ø+بت سے کالز کا جواب دیتی Ûیں Ú©Û â€™â€™Ú†ÙˆØ¨Ø±Ø¬ÛŒ Ú©Û’ اجمل‘‘ Ú©ÛŒ ایک دÙØ¹Û Ø¨Ú¾ÛŒ کال مل جائے تو سارا دن اپنے پان Ú©Û’ Ú©Ú¾ÙˆÚ©Ú¾Û’ پر بیٹھا Ø+سین خیالوں میں کھویا رÛتاÛÛ’