بات یہ ہے کہ وہ زمانہ اور تھا - نئی پود پر جوانی آتی تو بزرگ نسل دیوانی ہوجاتی - سارے شہر کے لوگ ایک دوسرے کے چال چلن پر پہرا دینا اپنا فرض سمجھتے تھے-

ہم اس کے پاسباں ہیں، وہ پاسباں ہمارا

بزرگ قدم قدم پر ہماری نہ قابل استعمال جوانی Ú©ÛŒ چوکیداری کرتے تھے- بلکہ یوں کہنا چاہئیے کہ ہماری لغزشوں اور غلطیوں Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘Ù†Û’ Ú©Û’ لیے اپنا سارا بڑھاپا Ú†ÙˆÚ©Ù†Û’ ÙˆÚ©Ù¹ کیپر Ú©ÛŒ طرØ+ Ø+الت رکوع میں گزار دیتے تھے - سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ اگر یہی Ú©Ú†Ú¾ ہونا تھا تو ہم جوان کاہے Ú©Ùˆ ہوۓ ہیں!

صاØ+ب اپنی تو ساری جوانی دیوانی ÚˆÙ†Úˆ پیلنے اور بھینس کا دودھ پینے میں ہی گزر گئی! اب اسے دیوانہ پن نہیں تو اور کیا کہیں ØŸ

مشتاق یوسفی