ایک شخص کاروبار Ú©ÛŒ خاطر Ù„Ûسن اور پیاز کا ڈھیر بیچنے Ú©Û’ لئے رکھ دیا۔
لوگوں کا Ø+جوم اÙس Ú©Û’ پاس Ù¾ÛÙ†Ú† گیا۔ Ùوراً ÙˆÛ Ø³ÙˆØ¯Ø§ جو اÙس Ù†Û’ بیچنے Ú©Û’ لیے رکھا تھا ØŒ بÙÚ© گیا۔
پھر ÙˆÛ Ø²Ø±Ø¨Ùت کا کپڑا Ù„Û’ کر، دکان پر اÙس Ù†Û’ بیچنے Ú©Û’ لیے رکھ دیا۔
Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û’ اÙسے خریدا اور Ú©Ú†Ú¾ قیمت معلوم کرکے واپس ÛÙˆ گئے Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ اندر خریدنے Ú©ÛŒ استتاعت Ù†Ûیں تھی۔
اÙÙ† میں سے کئی لوگ خریدے بغیر دل Ø´Ú©Ø³ØªÛ Ûوکر اپنے گھروں Ú©Ùˆ واپس لوٹ آئے۔
اÙس Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ ڈھیر میں سے تھوڑے لوگوں Ù†Û’ خریدا جن Ú©Û’ پاس Ø+وصلا اور Ø+یثیت تھی۔
پھر اÙس شخص Ù†Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ کا کاروبار بند کرکے Ûیرے Ù„Û’ کر آیا اور دکان پر انÛیں بیچنے Ú©ÛŒ خاطر سجا کر بیٹھ گیا۔
اس Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û ÛŒÛ Ø³ÙˆØ¯Ø§ بڑی قیمت والا ÛÛ’ØŒ اÙسے بادشاÛÙˆÚº Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©ÙˆÙ† خرید سکتا ÛÛ’Û”
آخرکار ÛŒÛ Ûیروں کا سودا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù„Û’ گیا، اور عام لوگوں Ù†Û’ خریدے بغیر اپنے گھر Ú©ÛŒ Ø±Ø§Û Ù„ÛŒÛ”
ایک وظیÙا اور دوسرا کرامت کا کمال، میں Ù†Û’ تمÛیں اس میں سودے Ú©Û’ Ù‚ØµÛ Ù…ÛŒÚº Ú©ÛÛ Ú©Ø± بتا دیا۔
آخری سودا جو Ú©Û Ûیروں والا تھا اصل میں عشق والا سودا تھا، جسے بادشاÛÙˆÚº Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©Ø³ Ù†Û’ بھی Ù†Ûیں خریدا۔
عشق ÛÛ’ زÛر جو Ûیرے Ú©ÛŒ مثل ÛÛ’ØŒ کسی بیدرد Ú©ÛŒ کیا مجال Ú©Û Ø§Ùسے (عشق) Ú©Ùˆ خریدے۔
Ø+ج زکوات اور وظیÙÙˆÚº کا ثواب Ûر کوئی بے Ø+ساب Ø+اصل کرسکتا ÛÛ’Û”
عشق Ú©Û’ قریب Ú©Ùˆ عام شخص Ù†Ûیں جائے گا، Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¹Ø´Ù‚ کا تعلق عام دنیا سے Ù†Ûیں Ûوتا۔
کون اس عشق Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ آنے Ú©ÛŒ جرئت کرسکتا ÛÛ’ØŒ کیا شیر Ú©Û’ سامنے بکریاں بچ سکتیں Ûیں۔
Ø+ضرت صوÙÛŒ سچل سرمست، رÛبر Ù†Ø§Ù…Û (Ùارسی)