وفا کے راہرو کو کیوں سدا برباد دیکھا ہے؟
کہا، طوفان میں گِھر کر کوئی آباد دیکھا ہے؟


نہیں ناتہ اگر کوئی تو کیوں آئے تھے سپنے میں ؟
جواب آیا نہیں تھا میں، مرا ہمزاد دیکھا ہے


سنو، کیسے محبت پر ہوا ایمان پھر قائم؟
بتایا، ایک پتھر کو بہت ناشاد دیکھا ہے


زمانے میں کوئی دیکھا ہے جس نے دل کی نا مانی؟
کہا، کچھ ٹھیک سے مجھ کو نہیں ہے یاد، دیکھا ہے


سنو، کیوں دید کا دیدار سے رشتہ سدا ٹھرا؟
کہا، خوشبو سے پھولوں کو کبھی آزاد دیکھا ہے