bht xbrdast
ابا جی مجھے جب بھی مارتے تھے تو امی بچا لیتی تھیں. ایک دن میں Ù†Û’ سوچا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± امی پٹائی کریں Ú¯ÛŒ تو کیا ابا جی مجھے بچائیں Ú¯Û’. ÛŒÛ Ø¯ÛŒÚ©Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ لیئے Ú©Û Ú©ÛŒØ§ Ûوتا ÛÛ’ میں Ù†Û’ امی کا Ú©Ûا Ù†Û Ù…Ø§Ù†Ø§
انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø¨Ø§Ø²Ø§Ø± سے دÛÛŒ لا دو، میں Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û’ Ù†Ûیں لانا اور پھر لینے بھی Ù†Ûیں گیا. دوپÛر Ú©Ùˆ کھانے Ú©Û’ وقت انÛÙˆÚº Ù†Û’ میری پیالی میں تھوڑا سا Ú©Ù… سالن ڈالا تو میں Ù†Û’ جان بوجھ کر Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³Ø§Ù„Ù† کا اسرار کرنا شروع کردیا. پھر انÛÙˆÚº Ù†Û’ مجھے Ú©Ûا Ú©Û Ø¨ÛŒÙ¹Ø§ پیڑھی Ú©Û’ اوپر بیٹھ کر کھاؤ. میں Ù†Û’ زمین پر دری بچھائی اور کھانا کھانے Ú©Û’ ساتھ اپنے Ú©Ù¾Ú‘Û’ بھی گندے کر لئیے. اور ان سب چیزوں Ú©Û’ ساتھ میری Ù„ÛØ¬Û Ø¨Ú¾ÛŒ Ú¯Ø³ØªØ§Ø®Ø§Ù†Û ØªÚ¾Ø§.
مجھے پوری ØªÙˆÙ‚Ø¹Û ØªÚ¾ÛŒ Ú©Û Ø§Ù…ÛŒ مجھے اب ضرور ماریں Ú¯ÛŒ. مگر انÛÙˆÚº Ù†Û’ ایسا Ù†Ûیں کیا Ø¨Ù„Ú©Û Ù…ÛŒØ±Û’ پاس Ø¢ کر مجھے سینے سے لگا لیا اور Ú©Ûا " کیوں دلور (دلاور) پتر! میں صدقے، بیمار تو Ù†Ûیں ÛÛ’ تو؟. اس وقت میری آنکھوں میں آنسو تھے Ú©Û’ روکتے ÛÛŒ Ù†Ûیں تھے.
مرزار ادیب کی کتاب "مٹی کا دریا" سے اقتباس
bht xbrdast
---------------- -----------------
-------------------------------------------------------------
some people are worth
melting for....!!!
..(olaf)..
------------------------------------------------------------------------
Bhut umda
Yeh book ( matii ka diya ) hai
nyc sharing
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونÛÛŒ لمس بن Ú©Û’ Ú¯Ú‘ÛŒ رÛیں
ک٠کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے Ù†Û Ø§ØªØ§Ø±Ù†Ø§