ایک مرتبہ ایک شخص نے حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ
سے پوچھا:
"ایسا کب ہوتا ہے کہ نفس کے امراض خود اس نفس کا علاج بن
جائیں ؟"
آپ نے برجستہ جواب دیا:
"جب تم نفس کی مخالفت کرو تو اس کی بیماری ہی اس کا علاج
بن جاتی ہے"
(حلیۃ الاولیاء:۱۰/۲۵۵،۲۷۴،ملخصاً)