Hai to talah likeen yeh end tha kia
اس اسٹوری Ù†Û’ مجھے بÛت متاثر کیا ÛÛ’ اور ÛŒÛ ÙˆØ§Ù‚Ø¹ÛŒ معاشرے Ú©ÛŒ ایک تلخ Ø+قیقت ÛÛ’ Û” ضرور پڑھئے گا اور اپنی آرا سے بھی نوازیئے گا۔
ٹھیس
"ایک دن Ú©ÛŒ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ Ûوجاتی تو کون سا بقراط بننے سے Ø±Û Ø¬Ø§ØªÛŒÚºÛ” Û” Û”"اس Ú©Û’ گھر میں داخل Ûوتے ÛÛŒ اماں Ù†Û’ ایک ناراض نظرڈال کر Ø®Ùا Ù„Ûجے میں Ú©Ûا۔ Û”
ÙˆÛ Ú†Ø§Ø¯Ø± اتارتی کمرے میں Ú†Ù„ÛŒ آئی۔ Ú©Ú†Ú¾ دیر میں اماں کھانا Ù„Û’ آئیں گی۔ ÙˆÛ Ø¬Ø§Ù†ØªÛŒ تھی۔ Û”
"پتا بھی تھا آج بÛت کام Ûوگا۔ Û” Û”" اسےپتا تھا۔ Û” Û” بات کام Ú©ÛŒ Ù†Ûیں تھی۔ Û” Û”
"ابھی کروادیتی ÛÙˆÚº اماں۔ Û” "اماں کا جواب معلوم Ûوتے بھی اس Ù†Û’ Ú©Ûا۔
"Ù†Ûیں اب رÛÙ†Û’ دو۔ Û” Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÛŒ اتنی دھوپ میں پیدل Ú†Ù„ کر آئی ÛÙˆÛ” Û” اب چولÛÛ’ Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ جھلسنے Ú©ÛŒ ضرورت Ù†Ûیں۔ Û”"
"تھوڑی دیر آرام کرلو۔ Û” پھر Ù†Ûا کر Ú©Ù¾Ú‘Û’ بدل لینا۔ Û” "اماں Ù†Û’ اس Ú©Û’ Ûاتھ سے برتن Ù„Û’ کر Ú©Ûا اورباÛر Ù†Ú©Ù„ گئیں۔ Û”
Ù+ Ù+ Ù+ Ù+ Ù+ Ù+
"Ù…Ø§Ø´Ø§Ø¡Ø§Ù„Ù„Û Ø¨Ûت ÛÛŒ سمجھدار بچی ÛÛ’ آپ کی۔ Û” Û” اور سگھڑ بھی۔ Û” Û” مگر۔ Û” Û” "ÙˆÛ Ú©Ú¾Ú‘Ú©ÛŒ سے ÛÙ¹ کرکچن میں آگئی۔ ۔پوری بات سننے Ú©ÛŒ ضرورت بھی Ù†Ûیں تھی۔ Û” ÙˆÛ Ø³Ù†Û’ بغیر بھی جانتی تھی۔
Ù+ Ù+ Ù+ Ù+ Ù+
کیا رÛا پھر نیک بخت؟"ابا اماں، چھت پر تھے۔لائٹ Ù†Û Ûونے Ú©ÛŒÙˆØ¬Û Ø³Û’Û” Û” ان Ú©ÛŒ مدھم آواز صØ+Ù† میں صا٠سنی جارÛÛŒ تھی۔
"ÙˆÛÛŒ جو Ù¾ÛÛÙ„Û’ 5ØŒ6 مرتبÛÛ” Û” Û”"اماں Ú©ÛŒ آدھی بات کا Ù…ÙÛوم پورا تھا۔
"مگر ÛŒÛ ØªÙˆ خداکی طر٠سے۔ Û” Û” اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ Ùری ماشاءاللÛØŒ Û”Û”Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ Ù„Ú©Ú¾ÛŒ سمجھدار۔ Û” Û”"اماں Ú©ÛŒ نظر Ù†Û’ ابا Ú©Ùˆ بات مکمل Ù†Ûیں کرنے دی۔ Û” Û”
"Ùری کیا Ú©Ûتی ÛÛ’ØŸ"اب Ú©Û’ ان کا Ù„ÛØ¬Û ØªÚ¾Ú©Ø§ Ûوا سا تھا۔ Û”
"ÙˆÛÛŒ بےجا ضد۔ Û” Û”"اماں Ù†Û’ Ù¹Ú¾Ù†ÚˆÛŒ Ø¢Û Ø¨Ú¾Ø± Ú©Û’ آسمان Ú©Ùˆ تکا۔
Ù+ Ù+ Ù+ Ù+ Ù+
لائٹ آگئی تھی۔ ÙˆÛ Ú©Ù…Ø±Û’ میں آکر لیٹ گئی"بے جاضد؟۔ Û” اس Ù†Û’ سوچا۔ Û” "As Is قبول کیے جانے Ú©ÛŒ خواÛØ´ کیا بےجا ÛÛ’ØŸÛ” Û” اماں کیوں Ù†Ûیں سمجھتیں۔ Û” اگر ÛŒÛ Ø®Ø§Ù…ÛŒ ÛÛ’ تو میری اختیاری تو Ù†Ûیں۔ Û” Û” پھر اس کےلیے میں معتوب ÛÙˆÚºÛ” Û” ۔تو جس غلطی میں میرا Ûاتھ Ûوگا۔ Û” Û” اس پر کیسا سلوک کریں Ú¯Û’Û” Û” Û” "
Ø°ÛÙ† بٹانے Ú©Ùˆ اس Ù†Û’ ڈائجسٹ اٹھالیا۔ Û”
"گھور Ø³ÛŒØ§Û Ø¢Ù†Ú©Ú¾ÛŒÚºÛ”ØŒ گلابی نازک لب۔ Ø´Ûد Ú¯Ú¾Ù„ÛŒ رنگت، سانچے میں ڈھلا سراپا۔ Û” Û” "اس Ù†Û’ اکتا کر ڈائجسٹ بند کردیا۔ Û” "ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ûیروئنز یا تو رشتےدار Ûیں یا جڑواں بÛنیں۔ Û” "ÙˆÛ Ø³ÙˆÚ† کر Ûنسی۔ Û” اور Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ لگا لیا۔ Û” اس وقت کسی پروگرام Ú©Û’ وقÙÛ’ میں کسی بیوٹی کریم کا اشتÛار آرÛا تھا۔ Û” Û” ÙˆÛ Ú©Ú†Ú¾ دیر دیکھتی رÛی۔ Û” پھراماں Ú©Û’ سیڑھیاں اترنے Ú©ÛŒ آواز آئی Û” Û”Û” ۔تو ÙˆÛ Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ آ٠کرکے آنکھیں موند کر سوتی بن گئی۔ Û” Û” Û” Û”
اماں Ù†Û’ Ø¢ÛØ³ØªÛ Ø³Û’ Ø¯Ø±ÙˆØ§Ø²Û Ú©Ú¾ÙˆÙ„ کر اسے دیکھا۔ Û” Û” پھر دھیرے قدموں قریب Ø¢ کر۔ Û” اس Ú©ÛŒ پیشانی پر Ø¨ÙˆØ³Û Ø¯ÛŒØ§Û” Û” Û” اور دودھ کا خالی گلاس اٹھا کر باÛر Ù†Ú©Ù„ گئیں۔ Û”
اس کی آنکھوں کے گوشے جانےکیوں بھیگ گئے۔ ۔
بچپن میں بھی جب کوئی نیا ملنے والا اسے دیکھ کر "ÙصیØ+Û! ÛŒÛ ØªÙ…Ûاری بیٹی ÛÛ’ØŸ" Ú©Ûتا Û” Û” تو اماں اسی طرØ+ اسے ساتھ لگا کر پیشانی چوما کرتیں۔ Û” Û” شاید دوسرے Ú©ÛŒ نگاÛÙˆÚº Ú©Û’ Ù…ÙÛوم Ú©ÛŒ تلاÙÛŒ Ú©Û’ لیے۔ Û” Û” ÙˆÛ Ø¬ÛŒØ³ÛŒ ÛÛ’ ان Ú©Û’ لیے سب سے پیاری اور اÛÙ… ÛÛ’Û” Û”
"پر اب میں بچی Ù†Ûیں رÛÛŒ اماں۔"ÙˆÛ ØªÙ„Ø®ÛŒ سے دل میں خود پر Ûنسی۔ Û” ۔اس Ù†Û’ کروٹ بدل کر سونے Ú©ÛŒ کوشش کی۔ Û” Û”
Ù+ Ù+ Ù+ Ù+ Ù+
"25 Ú©Ùˆ Ø´Ø§Ú©Ø±Û Ø¢Ø±ÛÛŒ ÛÛ’Û” Û” "اماں Ù†Û’ ابا Ú©Ùˆ Ù†Ø§Ø´ØªÛ Ø¯ÛŒØªÛ’ Ûوئے اطلاع دی۔ Û” "ایک ÛÛŒ بیٹا ÛÛ’Û” Û” خیر سے اچھی نوکری لگا Ûوا ÛÛ’Û” Û” "خوشی ان Ú©Û’ Ú†Ûرے، Ù„Ûجے Ûر انداز سےچھلک رÛÛŒ تھی۔ Û” اس Ù†Û’ گھر سے نکلتے Ûوئے پلٹ کر دیکھا۔ Û” Û” اماں ابا دونوں ÛÛŒ اسے دیکھ رÛÛ’ تھے۔ Û” اس Ù†Û’ دھیرے سے سلام کیا اور باÛر Ù†Ú©Ù„ گئی۔ Û”
Ù+ Ù+ Ù+ Ù+ Ù+
بس سےاتر کر اس Ù†Û’ رومال سے پیشانی پر بÛتا Ù¾Ø³ÛŒÙ†Û Ø®Ø´Ú© کیا۔ Û” Û” اور گھر Ú©ÛŒ طر٠قدم بڑھادیے۔ Û”
"ارے Ø¨Ù„Ø§ÙˆØ¬Û Ø¨Ù„ÛŒÚ© انک خریدنے کا Ø®Ø±Ú†Û Ú©ÛŒØ§Û” Û” Û” 'کسی سے'رومال مانگ کر Ù†Ú†ÙˆÚ‘ لیتے"Û” Û” دکان Ú©Û’ پاس سے گزرتے Ûوئے دو Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº مین سے کسی Ù†Û’ Ø¬Ù…Ù„Û Ú©Ø³Ø§Û”
اس Ú©Û’ قدم ایک لمØ+Û Ú©Ùˆ تھمے۔ Û” Û” پھر لب بھینچ کر اپنی Ú¯Ù„ÛŒ Ú©ÛŒ طر٠مڑ گئے۔ Û” Û”
"آپ Ú©ÛŒ بیٹی بÛت سگھڑ ÛÛ’ مگر۔ Û” Û” "
"کسی سے رومال لےکر نچوڑ لیتے،۔۔ "
"Ø´Ø§Ú©Ø±Û 25 Ú©Ùˆ آرÛÛŒ ÛÛ’Û” Û” Û”"
اس Ù†Û’ دل میں Ø+ساب لگایا۔ Û” آج انیس تھی۔۔ Û”
اسے اماں کا Ù†Ø´ØªÛ Ø¨ÙˆØ³ÛÛ” Û” ابا کا تھکا Ûارا Ù„ÛجÛÛ” Û” اور صبØ+ Ú©ÛŒ Ùکرمند نگاÛیں یاد آئیں۔ Û”
"جی بی بی!"دکاندار Ú©ÛŒ آواز پر ÙˆÛ Ú†ÙˆÙ†Ú©ÛŒÛ” Û” ÙˆÛ Ù…ÙˆÚ‘ پر Ú©Ú¾Ù„ÛŒ دکان پر Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ تھی۔ Û” Û”
اس نے کاؤنٹر پر لٹکتے کارڈز اور پوسٹرز کو دیکھا۔ ۔ اور ایک نوٹ نکال کر کاؤنٹر پر رکھا۔ ۔
ایک Ùیر اینڈ لولئ دینا
Last edited by sweet.kiran; 01-06-2013 at 12:26 PM.
Hai to talah likeen yeh end tha kia
yeh itni hi hai
aagay kia hoa??
hmmmmm yeh to hai aaj kal har ksi ko hoor pari chahye
Wesay fair and lovely say rang to gora nahi hota ga na ya ho jata hai