" ایک زاہد ایک بادشاہ کا مہمان ہوا جب دسترخوان پربیٹھے تو اس نے اپنی بھوک اورمعمول سے بھی کم کھانا کھایا اورجب نماز کے لئے اٹھا تو اس نے عام دنوں سے زیادہ نماز و دعائيں پڑھیں تاکہ لوگ اس کے بارے میں نیک خیال ظاہر کریں اوراسے ایک بڑا زاہد تصور کریں ۔

جب وہ زاہد اپنے گھر لوٹا تو گھروالوں سے کہا کہ اس کے لئے کھانا لایا جائے وہ دوبارہ کھانا کھائے گا ۔
اس زاہد کے چالاک اورعقلمند بیٹے نے باپ سے پوچھا !!!

" بابا ابھی تو آپ بادشاہ Ú©Û’ Ù…Ø+Ù„ سے آئے ہیں کیا وہاں آپ Ú©Ùˆ کھانا نہیں ملا اور بھوکے ہی آپ گھر لوٹ آئے ØŸ "
باپ نے کہا کیوں نہيں ؟ کھانا تھا لیکن جتنا ميں کھاتا ہوں اتنا آج نہيں کھایا تاکہ لوگ میرے بارےمیں اچھی رائے قائم کريں اور آئندہ کبھی یہ بات میرے کام آئے ۔
بیٹے نے کہا کہ پس اٹھئے اوراپنی نمازبھی دوبارہ پڑھئے کیونکہ وہ نمازجوآپ نےوہاں پڑھی ہے وہ بھی آپ کے کام نہيں آئے گی