Originally Posted by
S.Athar
ویسے اگر غیر جانبدار ہوکر ایک سلجھا ہوا سمجھدار پاکستانی ہوکر سوچا جائے تو
ضروریات زندگی میں سے کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کا استعمال چھوڑ کر یا حتی المکان حد تک ضرف نہائت ضرورت کی صورت میں استعمال کرنے سے ہم عوام بزات خود کئی چیزوں کو سستا کر سکتے ہیں ۔
سبزیاں وغیرہ جو کچھ وقت ہی تازہ رہتی ہیں اور ان میں سے مہنگی اشیا کا استعمال ترک کر کے آرھتیوں کو مجبور کیا جاسکتا ہے کہ وہ گلا سڑا کر اپنی اشیا تلف کرنے کے بجائے سستی کر کے بیچ دیں
اسی طرح دودھ جو کہ روزانہ کی پیدا وار ہے ہم لوگ بغیر دودھ کی چائے پی کر اور صرف بچوں کو دودھ پلانےکے علاہ باقی ضروریات اگر ایک ماہ کے لئیے روک لیں تو پھر دیکھں ان بڑے بڑے دودھ کے تاجروں پر کیا گزرتی ہے۔
باہر کے ملکوں میں کنزیومر کمیٹیاں یہ کام کرتی ہیں اور ان کے ممبران باقاعدہ ایک انجمن کی صورت میں تاجروں کو نوٹس دیتی ہیں اور اگر قیمیتں کنٹرول نہ کی جائیں تو پھر باقاعدہ اشیا کا بائی کااٹ شروع کر دیا جاتا ہے
لیکن ہائے رے ہم لوگ
جن کے پاس ہے وہ قیمت پوچھے بغیر اشیا خریدنا اپنی شان سمجھتے ہیں اور اُن کا نعرہ یہی ہوتا ہے کہ جب ہمارے پاس ہے تو ہم بھلا کسی چیز کا استعمال کیوں چھوڑیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟