wah zbrdast
جنوں میں شوق کی گہرائیوں سے ڈرتا رہا
میں اپنی ذات کی سچائیوں سے ڈرتا رہا
محبتوں سے شناسا ہوا میں جس دن سے
پھر اس کے بعد شناسائیوں سے ڈرتا رہا
وہ چاہتا تھا کہ میں تنہا ملوں تو بات کرے
میں کیا کروں کہ میں تنہائیوں سے ڈرتا رہا
میں ریگ زار تھا مجھ میں بسے تھے سناٹے
اسی لئے تو میں شہنائیوں سے ڈرتا رہا
میں اپنے باپ کا یوسف تھا اس لئے محسن
سکوں سے سو نہ سکا، بھائیوں سے ڈرتا رہا
محسن نقوی
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
wah zbrdast
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
zabardast