چلو پھر سے بچھڑتے ہیں
نیا احساس چکھنے کو
کسی کے جھوٹے سچے سارے وعدے پرکھنے کو
ان آنکھوں کے دریچوں کو ہمیشہ کھول رکھنے کو
جگر میں خار بھرنے کو
اور اک دوجے پہ پھر الزام دھرنے کو
محبت خاص شے ہے اور اس کے عام کرنے کو
چلو پھر سے بچھڑتے ہیں
چلو پھر سے بچھڑتے ہیں
نیا احساس چکھنے کو
کسی کے جھوٹے سچے سارے وعدے پرکھنے کو
ان آنکھوں کے دریچوں کو ہمیشہ کھول رکھنے کو
جگر میں خار بھرنے کو
اور اک دوجے پہ پھر الزام دھرنے کو
محبت خاص شے ہے اور اس کے عام کرنے کو
چلو پھر سے بچھڑتے ہیں
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا