ایک گمنام Ûیرو
گمنام لیجنڈ: ایٹ پاس چارلی
السلام علیکم
ارے بھئی ÛŒÛ Ú©Ø³ÛŒ آٹھویں پاس Ú©ÛŒ داستان Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ø§ÛŒÚ© ایسے لیجنڈ پاکستانی بمبار پائلٹ Ú©ÛŒ داستان ÛÛ’ جو ایک Ûیرو تو بنا لیکن آج تک کوئی اس کا نام Ù†Û Ø¬Ø§Ù† سکا اور ÛŒÛ Ûیرو تاریخ میں گمنامی میں ÛÛŒ دÙÙ† ÛÙˆ گیا۔
پاک بھارت جنگ شروع Ûوئی تو پاکستان Ú©Û’ بی 57 بمبار طیاروں Ú©Û’ رات Ú©Û’ اندھیرے میں بھارتی اڈوں پر Ûلا بول دیا۔ بمبار طیارے عام طور پر بÛت بھاری بھرکم Ûوتے Ûیں اور ÙˆÛ Ø¯Ø´Ù…Ù† Ú©ÛŒ توپوں اور طیاروں سے بچپنے Ú©Ùˆ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù¾Ú¾Ø±ØªÛŒ Ù†Ûیں دکھا پاتے اس لیے ان Ú©Û’ Ø+ملے رات Ú©Û’ اندھیرے میں Ûوتے Ûیں اور ÛŒÛ Ø·ÛŒØ§Ø±Û’ زمین Ú©Û’ پاس پاس ریڈار Ú©ÛŒ Ù†Ú¯Ø§Û Ø³Û’ بچ کر اڑتے Ûوئے اپنے Ûد٠تک Ù¾Ûنچتے Ûیں اور Ûد٠پر Ù¾ÛÙ†Ú† کر یک دم Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ø§ÙˆÙ¾Ø± کھینچ کر Ûد٠پر ڈائیو کرتے Ûیں اور ایک ÛÛŒ Ø+ملے میں اپنے تمام بم گراتے Ûوئے دشمن Ú©Û’ Ûشیار Ûونے سے Ù¾ÛÙ„Û’ اس Ú©ÛŒ توپوں Ú©ÛŒ رینج سے باÛر ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ Ûوتے Ûیں۔ پاکستانی بی 57 طیارے 500 پاؤنڈ Ú©Û’ آٹھ بم Ù„Û’ کر جاتے تھے اور اسی Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ú©Ùˆ Ùالو کرتے Ûوئے ایک ÛÛŒ Ø+ملے میں آٹھوں بم گراتے Ûوئے Ø¢Ú¯Û’ Ù†Ú©Ù„ جاتے تھے۔ لیکن ایسے Ø+ملے میں لازمی Ù†Ûیں Ûوتا تھا Ú©Û Ø³Ø§Ø±Û’ بم Ú©ÛŒ نشانے پر گریں۔ اکثر ایسا Ûوتا Ú©Û Ø¯Ùˆ بم ایک ÛÛŒ ٹارگٹ پر جا گرتے۔ جس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ایکوریسی Ú©Ù… رÛتی تھی لیکن ÛŒÛ Ø+Ù…Ù„Û Ú©Ø±Ù†Û’ کا انتÛائی Ù…Ø+Ùوظ Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û ØªÚ¾Ø§Û”
لیکن بھارتیوں Ú©ÛŒ Ø+یرت Ú©ÛŒ انتÛا Ù†Û Ø±ÛÛŒ جب جنگ Ú©ÛŒ Ù¾ÛÙ„ÛŒ رات آدم پور ائیر بیس پر ایک اکیلے بی 57 طیارے Ù†Û’ Ø+Ù…Ù„Û Ú©ÛŒØ§Û” لیکن ÛŒÛ Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ø§ÙˆØ± اس Ú©Û’ پائلٹ کوئی عام پائلٹ Ù†Ûیں تھے۔ Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ù¾ÛÙ„Û’ غوطے میں آیا اور صر٠ایک بم گرا کر Ø¢Ú¯Û’ بڑھ گیا۔ بھارتیوں کا Ù¾Ûلا ری ایکشن ÛŒÛÛŒ تھا Ú©Û Ø¨Ø§Ù‚ÛŒ بم کسی خرابی Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ù†Ûیں گر سکے۔ لیکن ÙˆÛ Ø´Ø´Ø¯Ø± Ø±Û Ú¯Ø¦Û’ جب بمبار Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ú¯Ú¾ÙˆÙ… کر واپس آیا۔ اس Ù†Û’ پھر ØºÙˆØ·Û Ù„Ú¯Ø§ÛŒØ§ اور ایک اور بم تاک کر ایک اور نشانے پر گرا کر Ø¢Ú¯Û’ Ù†Ú©Ù„ گیا۔ اس دوران بھارتی Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ø´Ú©Ù† توپوں Ù†Û’ Ûوا میں گولیوں کا جال بن دیا تھا لیکن بمبار طیارے Ú©Û’ پائلٹ Ú©Ùˆ کوئی جلدی Ù†Ûیں تھی Ù†Û ÛÛŒ اسے اپنی جان کا کوئی خو٠تھا۔ ÙˆÛ Ù¾Ú¾Ø± واپس آیا ایک بم ایک اور نشانے پر انتÛائی ایکوریسی سے گرایا اور Ø¢Ú¯Û’ Ù†Ú©Ù„ گیا۔ یوں اس بمبار طیارے Ù†Û’ Ûر ایک بم Ú©Ùˆ گرانے Ú©Û’ لیے الگ سے واپس Ø¢ کر ØºÙˆØ·Û Ù„Ú¯Ø§ÛŒØ§ اور بم Ú©Ùˆ پورے غور Ùکر Ú©Û’ ساتھ تاک کر نشانے پر پھینکا۔ اس طرØ+ اس Ù†Û’ اپنی جان Ú©Ùˆ خطرے میں ضرور ڈالا تھا لیکن اس Ú©Û’ آٹھوں بم آٹھ انتÛائی اÛÙ… ÛØ¯Ù ØªØ¨Ø§Û Ú©Ø± Ú†Ú©Û’ تھے یوں اس Ú©ÛŒ ایکوریسی 100 Ùیصد رÛÛŒ تھی۔
اس Ø+ملے Ú©Û’ بعد بھارتیوں Ú©ÛŒ جانب سے اس بمبار پائلٹ Ú©Ùˆ
8 Pass Charlie
کا نام دیا گیا۔ پوری جنگ Ú©Û’ دوران ایٹ پاس چارلی مختل٠اڈوں پر Ø+ملے کرتا رÛا۔ ÙˆÛ ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø§Ú©ÛŒÙ„Ø§ آتا تھا اور Ù¾ÛÙ„Û’ بم Ú©Û’ ساتھ ÛÛŒ ÙˆÛ Ø¨Ú¾Ø§Ø±ØªÛŒÙˆÚº Ú©Ùˆ کھلا چیلنج دیتا Ú©Û Ù…ÛŒÚº Ù†Û’ ابھی سات چکر اور لگانے Ûیں تم سے جو Ûوتا ÛÛ’ کر Ú©Û’ دیکھ لو اور ÛŒÛ Ø§Ø³ پائلٹ Ú©ÛŒ Ù…Ûارت Ú©ÛŒ انتÛا تھی Ú©Û Ú©Ø¨Ú¾ÛŒ کسی Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ø´Ú©Ù† Ú¯Ù† Ú©ÛŒ گولی اسے Ú†Ú¾Ùˆ بھی Ù†Ûیں پائی۔
دشمن Ú©Ùˆ دھوکے میں ڈالنے Ú©Û’ لیے ایٹ پاس چارلی ایک انوکھا کام کیا کرتا تھا۔ اندھیری رات میں Ø·ÛŒØ§Ø±Û ØªÙˆ دکھائی دیتا Ù†Ûیں تھا تو دشمن Ú©Û’ توپچی طیارے Ú©ÛŒ آواز سن کر Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ù„Ú¯Ø§ØªÛ’ تھے Ú©Û Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ú©Ø³ جانب سے Ø¢ رÛا ÛÛ’Û” ان توپچیوں Ú©Ùˆ پریشان کرنے Ú©Û’ لیے ØºÙˆØ·Û Ù„Ú¯Ø§ØªÛ’ وقت چارلی اپنے انجن بند کر دیتا۔ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø§Ø³ Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ø·ÛŒØ§Ø±Û Ø³Ù†Ø¨Ú¾Ø§Ù„ پانا بÛت مشکل ÛÙˆ جاتا لیکن بھارتی توپچیوں Ú©Ùˆ طیارے Ú©Û’ Ù¾ØªÛ Ø§Ø³ وقت چلتا جب ÙˆÛ Ø¨Ù… گرا چکا Ûوتا اور اس Ú©Û’ بعد ÙˆÛ Ø§Ù†Ø¬Ù† آن کر Ú©Û’ پلک جھپکتے میں ان Ú©ÛŒ رینج سے باÛر Ù†Ú©Ù„ چکا Ûوتا تھا۔
ایک بھارتی پائلٹ پیڈی ارل
Paddy Earl
Ú©Û’ الÙاظ ÛŒÛ Ûیں ایٹ پاس چارلی Ú©Û’ بارے میں۔
"I have the utmost respect for the Pakistani Bomber bloke who loved to ruin the equanimity of our dreary lives! 8-Pass Charlie was an ace, but he had this nasty habit of turning up about 30 min. after moonrise, just as we were downing our first drink! Seriously, he was a cool dude and a professional of the highest order. To disguise the direction of his run, he used to cut throttles before entering a dive and by the time the ack-ack opened up he was beneath the umbrella of fire. After dropping his load he'd apply full throttle and climb out above the umbrella."
ترجمÛ:
میں اس پاکستانی بمبار پائلٹ Ú©Û’ لیے انتÛائی عزت Ú©Û’ جذبات رکھتا ÛÙˆÚº جسے Ûماری زندگیوں کا سکون برباد کرنا انتÛائی پسند تھا۔ ایٹ پاس چارلی ایک ایس (لیجنڈ) تھا لیکن اس Ú©ÛŒ ÛŒÛ Ø¹Ø§Ø¯Øª بÛت بری تھی Ú©Û ÙˆÛ Ú†Ø§Ù†Ø¯ نکلنے Ú©Û’ ٹھیک 30 منٹ بعد اپنے Ûد٠پر Ù¾ÛÙ†Ú† جاتا۔ عین اس وقت جب ÛÙ… اپنے Ù¾ÛÙ„Û’ جام ختم کر رÛÛ’ Ûوتے تھے۔ ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© اونچے ترین درجے کا انتÛائی پروÙیشنل پائلٹ تھا۔ اپنے Ø+ملے Ú©ÛŒ سمت چھپانے Ú©Û’ لیے ÙˆÛ ØºÙˆØ·Û Ù„Ú¯Ø§Ù†Û’ سے Ù¾ÛÙ„Û’ انجن بند کر دیتا اور جب تک توپچی Ùائر کھولتے ÙˆÛ Ù¾Ú¾Ù¹ØªÛ’ گولوں Ú©ÛŒ چھتری سے نیچے Ø¢ چکا Ûوتا تھا اور بم گرانے Ú©Û’ بعد ÙˆÛ Ø§Ù†Ø¬Ù† Ú©Ùˆ ÙÙ„ پاوور پر کر Ú©Û’ گولیوں Ú©ÛŒ رینج سے باÛر Ù†Ú©Ù„ جاتا۔
Quote taken from PVS Jagan Mohan and Samir Chopra's The India-Pakistan Air War of 1965 (Manohar Books, 2005)
لیکن اپنے دشمنوں Ú©ÛŒ جانب سے ایٹ پاس چارلی کا نام پانے والا ÛŒÛ Ù¾Ø§Ø¦Ù„Ù¹ کبھی منظر عام پر Ù†Ûیں آیا۔ اور آج کوئی Ù†Ûیں جانتا Ú©Û ÛŒÛ Ù¾Ø§Ø¦Ù„Ù¹ کون تھا۔ Ûاں سب Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø¶Ø±ÙˆØ± یاد ÛÛ’ Ú©Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ تھا جسے دشمن کا سکون برباد کرنے میں عجیب سا Ù…Ø²Û Ø¢ØªØ§ تھا۔
*******