bohat umda
میں نے بہت چھوٹا سا خواب بنا تھا۔
بہت معصوم سا خواب تھا میرا، مگر اس کی تعبیر کے لئے جانے مجھے ابھی کتنے طویل رستوں سے گزرنا باقی تھا کہ منزل ابھی تک لاپتہ تھی۔
شاید ہر انسان ہی کا مقدر، اپنے خوابوں کو کسی اور کے لئے تعبیر ہوتے دیکھنا ہوتا ہے اوراس کا اپنا خواب سدا کے لئے خواب ہی رہ جاتا ہے۔۔۔
اقتباس : ہاشم ندیم ناول ’’پری زاد‘‘ -
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
bohat umda
umda
bohat umda
zbrdast
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
boht khoob
aapp sabb kaa shukriyaaa
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا