پردہ کے احکامات قرآن و حدیث کی روشنی میں
رسول الله صلى اللا عليه وسلم نے فرمایا:
بہت سی عورتیں جو دنیا میں باریک کپڑے پہننے والی ہیں وہ آخرت میں ننگی ہوں گی. (الله ان كو رسوا کرے گا.
صحیح بخاری:
1126 جلد 2
5844, 6218 جلد 7
القرآن الكريم
اور آپ مومن عورتوں سے فرما دیں کہ وہ (بھی) اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں اور اپنی آرائش و زیبائش کو ظاہر نہ کیا کریں سوائے (اسی حصہ) کے جو اس میں سے خود ظاہر ہوتا ہے اور وہ اپنے سروں پر اوڑھے ہوئے دوپٹے (اور چادریں) اپنے گریبانوں اور سینوں پر (بھی) ڈالے رہا کریں اور وہ اپنے بناؤ سنگھار کو (کسی پر) ظاہر نہ کیا کریں سوائے اپنے شوہروں کے یا اپنے باپ دادا یا اپنے شوہروں کے باپ دادا کے یا اپنے بیٹوں یا اپنے شوہروں کے بیٹوں کے یا اپنے بھائیوں یا اپنے بھتیجوں یا اپنے بھانجوں کے یا اپنی (ہم مذہب، مسلمان) عورتوں یا اپنی مملوکہ باندیوں کے یا مردوں میں سے وہ خدمت گار جو خواہش و شہوت سے خالی ہوں یا وہ بچے جو (کم سِنی کے باعث ابھی) عورتوں کی پردہ والی چیزوں سے آگاہ نہیں ہوئے (یہ بھی مستثنٰی ہیں) اور نہ (چلتے ہوئے) اپنے پاؤں (زمین پر اس طرح) مارا کریں کہ (پیروں کی جھنکار سے) ان کا وہ سنگھار معلوم ہو جائے جسے وہ (حکمِ شریعت سے) پوشیدہ کئے ہوئے ہیں، اور تم سب کے سب اللہ کے حضور توبہ کرو اے مومنو! تاکہ تم (ان احکام پر عمل پیرا ہو کر) فلاح پا جاؤo
سورة النور ﴿٣١﴾
اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دیں کہ (باہر نکلتے وقت) اپنی چادریں اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں، یہ اس بات کے قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں (کہ یہ پاک دامن آزاد عورتیں ہیں) پھر انہیں (آوارہ باندیاں سمجھ کر غلطی سے) ایذاء نہ دی جائے، اور اللہ بڑا بخشنے والا بڑا رحم فرمانے والا ہےo
اے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ) مومن عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی نظر یں نیچی رکھیں ، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں ۔ (النور24:آیت31)
2 اپنی زیب وزینت کا اظہار نہ ہونے دیں۔(النور24:آیت31)
3 اپنی اوڑھنیاں اپنے سینوں پر ڈالے رہیں۔(النور24:آیت31)
...
4 ( غیر محرموں سے) نرم لہجہ میں بات نہ کرو ۔(الاحزاب33:آیت32)
5 نماز کی پابندی کرو، زکوٰۃ کی ادائیگی کرو۔(الاحزاب33:آیت32)
6 اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔(الاحزاب33:آیت32)
احادیث میں پردہ کی اہمیت
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
کوئی عورت دوسری عورت کے ستر کو (ننگی حالت میں) نہ دیکھے اور کوئی مرد کسی مرد کے ستر کو نہ دیکھے.
سنن ابن ماجہ 661
جلد 1
نوٹ: مردوں کے لیے ناف سے لے کر گھٹنوں تک ستر ہے.
سورۃ النور کے احکامات کی روشنی میں عورتوں کے لیے چہرے، ہاتھوں اور پاؤں کے علاوہ باقی سب ستر میں آتا ہے.
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
عورت تو ہے ہی سراسر چھپائے جانے والی چیز، جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اسے گھور گھور کر دیکھتا ہے.
سنن ترمذی 1173
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
الله تعالی کسی بالغ عورت کی نماز اوڑھنی (دوپٹہ، چادر وغیرہ) کے بغیر قبول نہیں کرتا.
سنن ابن ماجہ 655
جلد 1
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے عورتوں کے لئے احکامات :
1 ایسے راستوں پر نہ چلیں جہاں مردوں کی ریل پیل ہوبلکہ کنارے کنارہ چلتے ہوئے راستہ طے کریں۔ (ابوداؤد)
2 غیر محرم مردوں سے تنہائی میں نہ ملیں اس لئے کہ اس وقت تیسرا شیطان ہوتا ہے۔(جو برائی کروانے کی بھرپور کوشش کرتا ہے)۔ (ابوداؤد)
3 دیور ، جیٹھ وغیرہ سے بھی تنہائی میں نہ ملیں۔ (بخاری)
4 غیر محرم کے ساتھ سفر سے اجتناب کریں۔(بخاری)
5 بازار بد ترین جگہ ہے (بلا ضرورت بازار نہ جائیں) ۔(مسلم)
6 خوشبو لگا کر اور باریک لباس پہن کر گھر سے نہ نکلیں اس لئے کہ یہ عریانی اور دعوتِ گناہ ہے ۔(مسلم)
7 اپنے شوہر کی برائیاں بیان نہ کریں۔ (بخاری)
8 اپنے شوہر کی نافرمانی نہ کریں۔ (نسائی)
9 شوہر کی عدم موجودگی میں اپنی عزت، مال و اولاد کی حفاظت کری