سنا ھو گا بہت تم نے
کہیں آنکھوں کی رم جھم کا
کہیں پلکوں کی شبنم کا

پڑھا ھو گا بہت تم نے
کہیں لہجے کی بارش کا
کہیں ساغر کے آنسو کا.

مگر تم نے میرے ہمدم ۔۔
کہیں دیکھے ؟ کہیں پرکھے ؟
کسی تحریر کے آنسو ؟

مجھے تیری جُدائی نے
یہی معراج بخشی ھے

کہ میں جو لفظ لکھتی ھوں
وہ سارے لفظ روتے ھیں
کہ میں جو حرف بُنتی ھوں
وہ سارے بَین کرتے ھیں

میرے سنگ جُدائی میں
میرے الفاظ مرتے ہیں

سبھی تعریف کرتے ھیں
میری تحریر کی لیکن ۔۔
کبھی کوئی نہیں سُنتا
میرے الفاظ کی سسکی

فلک بھی جو ھلا ڈالے
میرے لفظوں میں ھیں شامل
اُسی تاثیر کے آنسو !
کبھی دیکھو میرے ہمدم

میری تحریر کے آنسوــــــــــ