دنیا کے مقبول انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے مواد کی تلاش کے عمل میں بہتری لانے کے لیے اپنا نظام اپ گریڈ کیا ہے۔
اس اپ گریڈ کو ’ہمنگ برڈ‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ تین برسوں میں گوگل سرچ کا پہلا بڑا اپ گریڈ ہے۔
گوگل کے مطابق یہ نظام گذشتہ ایک ماہ سے کام کر رہا ہے اور اس کا اثر گوگل پر ہونے والی 90 فیصد سرچ پر ہوا ہے۔
’ہمنگ برڈ‘ صرف ویب سائٹس کی فہرست دینے کی بجائے سرچ کی درخواستوں کا زیادہ سمجھداری سے جائزہ لے گا
اس پروگرام کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے گوگل نے اس کی خصوصیات تو بیان نہیں کیں تاہم کمپنی کے مطابق ’ہمنگ برڈ‘ طویل اور پیچیدہ سوالات کے لیے کارآمد ہے۔
گوگل کے مطابق یہ نیا الگورِدم اس لیے اہم ہے کہ اب صارف سرچ انجن سے زیادہ قدرتی اور بات چیت کے طریقے سے رابطہ کرنے کی امید رکھ سکتے ہیں۔
اپنے پیش رو ’کیفین‘ کے برعکس ’ہمنگ برڈ‘ صرف ویب سائٹس کی فہرست دینے کی بجائے سرچ کے لیے آنے والی درخواستوں کا زیادہ سمجھداری سے جائزہ لے گا۔
کمپنی کی جانب سے جمعرات کو اس اپ گریڈ کی تشہیری تقریب میں گوگل کی ایک اہلکار نے اس پروگرام کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔
اس اہلکار نے پہلے اپنے موبائل فون پر گوگل کو ایفل ٹاور کی تصاویر ڈھونڈنے کے لیے کہا اور تصاویر سامنے آنے پر اس کی اونچائی معلوم کرنا چاہی۔ گوگل کی جانب سے درست جواب ملنے پر اہلکار نے اس کی تعمیر کی تصاویر طلب کیں جس پر سرچ انجن نے مختلف مراحل کی تصاویر دکھا دیں۔
تاہم انٹرنیٹ سرچ کے ایک ماہر ڈینی سلویئن کا کہنا ہے کہ ’ہمنگ برڈ‘ کے اثرات کو جانچنا ابھی قبل از وقت ہوگا۔
جمعے کو گوگل سرچ انجن کی پندرہویں سالگرہ بھی ہے اور اس اپ گریڈ کی خبر سلیکون ویلی کے اسی گیراج میں میڈیا کے سامنے لائی گئی جہاں آج سے 15 برس پہلے سرگئی برن اور لیری بیچ نے اس سرچ انجن کو متعارف کروانے سے قبل کام کیا تھا۔