Ù…Ø+بتیں جب شمار کرنا تو سازشیں بھی شمار کرنا
جو میرے Ø+صّے میں آئی ہیں وہ اذیتیں بھی شمار کرنا

جلائے رکھوں Ú¯ÛŒ صبØ+ تک میں تمھارے رستوں میں اپنی آنکھیں
مگر کہیں ضبط ٹوٹ جائے تو بارشیں بھی شمار کرنا

جو Ø+رف لوØ+ِ وفا پہ Ù„Ú©Ú¾Û’ ہوئے ہیں ان Ú©Ùˆ بھی دیکھ لینا
جو رائیگاں ہو گئیں وہ ساری عبارتیں بھی شمار کرنا

یہ سردیوں کے اداس موسم کی دھڑکنیں برف ہو گئی ہیں
جب ان کی یخ بستگی پرکھنا، تمازتیں بھی شمار کرنا

تم اپنی مجبوریوں Ú©Û’ قصے ضرور لکھنا وضاØ+توں سے
جو میری آنکھوں میں جل بجھی ہیں وہ خواہشیں بھی شمار کرنا