‫!اک روز کوئی تو سوچے گا
اک روز کوئی تو سوچے گا
Ùرزانوں Ú©ÛŒ اس بستی میں
اک شخص تھا پاگل پاگل سا
پر باتیں ٹھیک ÛÛŒ Ú©Ûتا تھا
بارش Ú©ÛŒ طرØ+ پر شور Ù†Û ØªÚ¾Ø§
دریا Ú©ÛŒ طرØ+ Ú†Ù¾ رÛتا تھا
جن سے اسے پیار بلا کا تھا
طعنے بھی انÛیں Ú©Û’ سÛتا تھا
اک شخص تھا پاگل پاگل سا
پر باتیں ٹھیک ÛÛŒ Ú©Ûتا تھا
اک روز کوئی تو سوچے گا
دنیا Ù†Û’ اسے Ú©Ú†Ú¾ بھی Ù†Û Ø¯ÛŒØ§
پر اس نے جگ کو پیار دیا
جاں روتے روتے کھو بیٹھا
دل Ûنتے Ûنستے Ûار دیا
جو نظم لکھی بھرپور لکھی
جو شعر دیا Ø´Ûکار دیا
کیوں جیتے جی درگور Ûوا
کس Ú†Ø§Û Ù¾Û ØªÙ† من وار دیا
تھا دشمن کون بچارے کا
کس رنج نے اس کو مار دیا
اک روز کوئی تو سوچے گا
اور Ù¾Ûروں بیٹھ کر روئے گا