بکھر رہی ہے میری ذات اسے کہنا
کبھی ملے تو یہ بات اسے کہنا

وہ ساتھ تھا تو زمانہ تھا ہمسفرمیرا
مگر اب کو نہیں میرے ساتھ اسے کہنا

اسے کہنا کہ بن اس کہ دن نہیں کٹتا
سسک سسک کہ کٹتی ہے رات اسے کہنا

اسے پکاروں کہ خود ہی پہنچ جائوں اسے کہ پاس
نہیں رہے وہ حالات اسے کہنا ،،،،،،،،،،،،،،

اگر وہ پھر نہ لوٹے تو اے مہربان قاصد
ہماری زیست کہ حالات اسے کہنا

ہار جیت اس کہ نام کر رہا ہوں میں
میں مانتا ہوں اپنی ہار اسے کہنا