بھوک بہت ظالم ہے

میرے افکار و نظریات
میری فکر، میرا شعور
میری کتابیں، میری تØ+قیق
یہ سب میرا سرمایہ ہیں
مگر یہ کیسا سرمایہ ہے؟
اشتہاء نہیں مٹتی
مجھے بھوک لگی ہے
پیٹ روٹی مانگتاہے
تَن کپڑوں کا طلبگار ہے
یہ افکار و نظریات
یہ فکر و شعور
میرا پیٹ نہیں بھری سکی
تو پھر، بِیچ چوراھے کے رکھو
یہ کتابیں، یہ فہم، یہ ادراک
اور انہیں آگ لگا دو
کیونکہ "بھوک بہت ظالم ہے"

جواد بیدار