تمہیں پا کے کھونا میرے بس میں نہیں
اب کوئی اور زخم پرونا میرے بس میں نہیں
اک عمر تک دھویا ہے دل کے داغوں کو
اب یہ داغ دھونا میرے بس میں نہیں
جاگ چکے ہیں بہت شب کی تنہائیوں میں
کہ اب راتوں کو سونا میرے بس میں نہیں
خوشیوں کی آخری امید لے کے آیا ہوں تیرے در پہ
دکھوں میں اب اور رونا میرے بس میں نہیںٴ
تیرے بعد نظر آتی نہیں مجھے کوئی بھی منزل
کسی اور کا ہونا اب میرے بس میں نہیں