dilkash
تمہیں پا کے کھونا میرے بس میں نہیں
اب کوئی اور زخم پرونا میرے بس میں نہیں
اک عمر تک دھویا ہے دل کے داغوں کو
اب یہ داغ دھونا میرے بس میں نہیں
جاگ چکے ہیں بہت شب کی تنہائیوں میں
کہ اب راتوں کو سونا میرے بس میں نہیں
خوشیوں کی آخری امید لے کے آیا ہوں تیرے در پہ
دکھوں میں اب اور رونا میرے بس میں نہیںٴ
تیرے بعد نظر آتی نہیں مجھے کوئی بھی منزل
کسی اور کا ہونا اب میرے بس میں نہیں
dilkash
nice
خوشیوں کی آخری امید لے کے آیا ہوں تیرے در پہ
دکھوں میں اب اور رونا میرے بس میں نہیںٴ
Super.....
Achi hay yeh ghazal bhi. thanks for sharing.