Ø³ØªØ±Û Ø³ØªÙ…Ø¨Ø± 2005 Ø¡ Ú©Ùˆ واÛÚ¯Û Ø¨Ø§Ø±ÚˆØ± Ú©Û’ راستے بھارتی Ø+کام Ù†Û’ قیدیوں کا ایک گروپ پاکستانی Ø+کام Ú©Û’ Ø+والے کیا-اس گروپ میں مختل٠نوعیت Ú©Û’ قیدی تھے-ان Ú©Û’ Ûاتھوں میں گٹھڑیوں Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں Ú©Ú†Ú¾ سامان تھا جو شاید ان Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ ÙˆØºÛŒØ±Û ØªÚ¾Û’-لیکن اس گروپ میں ساٹھ پینسٹھ Ø³Ø§Ù„Û Ø§ÛŒÚ© ایسا پاکستانی بھی شامل تھا-جس Ú©Û’ Ûاتھوں میں کوئی Ú¯Ù¹Ú¾Ú‘ÛŒ Ù†Û ØªÚ¾ÛŒ-
جسم پر Ûڈیوں اور ان Ûڈیوں Ú©Û’ ساتھ چمٹی Ûوئی اس Ú©ÛŒ کھال Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú¯ÙˆØ´Øª کا کوئی نام Ù†Ûیں تھا-اور جسم اس طرØ+ مڑا Ûوا تھا جیسے پتنگ Ú©ÛŒ اوپر والی کان Ù…Ú‘ÛŒ Ûوتی ÛÛ’-خودرو جھاڑیوں Ú©ÛŒ طرØ+ سرکے بے ترتیب بال جنÛیں دیکھ کر Ù…Ø+سوس Ûوتا تھا Ú©Û Ø·ÙˆÛŒÙ„ عرصے تک ان بالوں Ù†Û’ تیل یا Ú©Ù†Ú¯Ú¾ÛŒ Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ تک Ù†Ûیں دیکھی ÛÙˆ Ú¯ÛŒ-اور دکھ Ú©ÛŒ بات Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† داخل Ûونے والے اس قیدی Ú©ÛŒ زبان بھی Ú©Ù¹ÛŒ Ûوئی تھی لیکن ان سارے مصائب Ú©Û’ باوجود اس قیدی میں ایک چیز بڑی مختل٠تھی اور ÙˆÛ ØªÚ¾ÛŒÚº اس Ú©ÛŒ آنکھیں جن میں ایک عجیب سی Ú†Ù…Ú© تھی-پاکستانی Ø+کام Ú©ÛŒ طر٠سے ابتدائی کارروائی Ú©Û’ بعد ان سارے قیدیوں Ú©Ùˆ Ùارغ کردیا گیا-سارے قیدی اپنے اپنے گھروں Ú©Ùˆ Ø±ÙˆØ§Ù†Û ÛÙˆ گئے-لیکن ÛŒÛ Ø¨ÙˆÚ‘Ú¾Ø§ قیدی اپنے گھر جانے Ú©ÛŒ بجائے ایک عجیب منزل Ú©ÛŒ تلاش میں Ù†Ú©Ù„ کھڑا Ûوا-کانپتے اور ناتواں Ûاتھوں سے ÙˆÛ Ù¹ÙˆÙ¹Û’ Ûوئے الÙاظ Ù„Ú©Ú¾ Ù„Ú©Ú¾ کر اپنی منزل کا Ù¾ØªÛ Ù¾ÙˆÚ†Ú¾ØªØ§ رÛا اور Ûر کوئی اسے ایک غریب سائل سمجھ کر اس Ú©ÛŒ رÛنمائی کرتا رÛا-اور یوں 2005 Ø¡ میں ÛŒÛ Ø¨ÙˆÚ‘Ú¾Ø§ شخص پاکستان آرمی Ú©ÛŒ آزاد کشمیر رجمنٹ تک Ù¾ÛÙ†Ú† گیا ÙˆÛاں Ù¾ÛÙ†Ú† کر اس Ù†Û’ ایک عجیب دعوی- کردیا-اس دعوے Ú©Û’ پیش نظر اس شخص Ú©Ùˆ رجمنٹ کمانڈر Ú©Û’ سامنے پیش کردیا-کمانڈر Ú©Û’ سامنے پیش Ûوتے ÛÛŒ Ù†Û Ø¬Ø§Ù†Û’ اس بوڑھے ناتواں شخص میں Ú©Ûاں سے اتنی طاقت آگئی Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ ایک نوجوان Ùوجی Ú©ÛŒ طرØ+ کمانڈر Ú©Ùˆ سلیوٹ کیا اور ایک کاغذ پر ٹوٹے Ûوئے الÙاظ میں لکھا
â€Ø³Ù¾Ø§ÛÛŒ مقبول Ø+سین نمبر 335139 ڈیوٹی پر آگیا ÛÛ’ اور اپنے کمانڈر Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… کا منتظر Ûے“کمانڈر Ú©Ùˆ Ú©Ù¹ÛŒ Ûوئی زبان Ú©Û’ اس لاغر ØŒ ناتواں اور بدØ+واس شخص Ú©Û’ اس دعوے Ù†Û’ چکرا Ú©Û’ رکھ دیا-کمانڈر کبھی اس تØ+ریر Ú©Ùˆ دیکھتا اور کبھی اس بوڑھے شخص Ú©Ùˆ جس Ù†Û’ ابھی Ú©Ú†Ú¾ دیر Ù¾ÛÙ„Û’ ایک نوجوان Ùوجی Ú©ÛŒ طرØ+ بھرپور سلیوٹ کیا تھا-کمانڈر Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… پر قیدی Ú©Û’ Ù„Ú©Ú¾Û’ Ûوئے نام اور نمبر Ú©ÛŒ مدد سے جب Ùوجی ریکارڈ Ú©ÛŒ پرانی Ùائلوں Ú©ÛŒ گرد جھاڑی گئی اور اس شخص Ú©Û’ Ø±Ø´ØªÛ Ø¯Ø§Ø±ÙˆÚº Ú©Ùˆ ڈھونڈ Ú©Û’ لایا گیا تو ایک دل Ûلا دینے والی داستان سامنے آئی -اور ÛŒÛ Ø¯Ø§Ø³ØªØ§Ù† جاننے Ú©Û’ بعد اب پھولوں، Ùیتوں اور سٹارز والے اس لاغر شخص Ú©Ùˆ سلیوٹ مار رÛÛ’ تھے-اس شخص کا نام سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین تھا-65 Ø¡ Ú©ÛŒ جنگ میں سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین کیپٹن شیر Ú©ÛŒ قیادت میں دشمن Ú©Û’ علاقے میں اسلØ+Û Ú©Û’ ایک ڈپو Ú©Ùˆ ØªØ¨Ø§Û Ú©Ø±Ú©Û’ واپس آرÛا تھا Ú©Û Ø¯Ø´Ù…Ù† سے جھڑپ ÛÙˆ گئی-سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین جو اپنی پشت پر وائرلیس سیٹ اٹھائے اپنے اÙسران Ú©Û’ لئے پیغام رسانی Ú©Û’ Ùرائض Ú©Û’ ساتھ Ûاتھ میں اٹھائی Ú¯Ù† سے دشمن کا Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ø¨Ú¾ÛŒ کر رÛا تھا مقابلے میں زخمی ÛÙˆ گیا-سپاÛÛŒ اسے اٹھا کر واپس لانے Ù„Ú¯Û’ تو سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ù†Û’ انکار کرتے Ûوئے Ú©ÛØ§Ú©Û Ø¨Ø¬Ø§Ø¦Û’ میں زخمی Ø+الت میں آپ کا بوجھ بنوں، میں دشمن کا Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±ØªÛ’ Ûوئے آپ کیلئے Ù…Ø+Ùوظ Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ù…Ûیا کرتا ÛÙˆÚº-ساتھیوں کا اصرار دیکھ کر مقبول Ø+سین Ù†Û’ ایک چال Ú†Ù„ÛŒ اور خود Ú©Ùˆ چھوٹی کھائی میں گرا کر اپنے ساتھیوں Ú©ÛŒ نظروں سے اوجھل کرلیا- دوست تلاش Ú©Û’ بعد واپس لوٹ گئے تو اس Ù†Û’ ایک Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù¾Ú¾Ø± دشمن Ú©Û’ Ùوجیوں Ú©Ùˆ Ø¢Ú‘Û’ Ûاتھوں لیا- اسی دوران دشمن Ú©Û’ ایک گولے Ù†Û’ سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ú©Ùˆ شدید زخمی کردیا- ÙˆÛ Ø¨Û’ Ûوش ÛÙˆ کر گرپڑا اور دشمن Ù†Û’ اسے گرÙتار کرلیا- جنگ Ú©Û’ بادل Ú†Ú¾Ù¹Û’ تو دونوں ملکوں Ú©Û’ درمیان قیدیوں Ú©ÛŒ ÙÛرستوں کا ØªØ¨Ø§Ø¯Ù„Û Ûوا تو بھارت Ù†Û’ Ú©Ûیں بھی سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین کا Ø°Ú©Ø±Ù†Û Ú©ÛŒØ§-اس لئے Ûماری Ùوج Ù†Û’ بھی سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ú©Ùˆ Ø´Ûید تصورکرلیا-بÛادر Ø´Ûیدوں Ú©ÛŒ بنائی گئی ایک یادگار پر اس کا نام بھی Ú©Ù†Ø¯Û Ú©Ø±Ø¯ÛŒØ§ گیا-ادھربھارتی Ùوج خوبصورت اور کڑیل جسم Ú©Û’ مالک سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ú©ÛŒ زبان کھلوانے کیلئے اس پر ظلم Ú©Û’ Ù¾Ûاڑ توڑنے Ù„Ú¯ÛŒ-اسے 4x4ÙÙ¹ Ú©Û’ ایک پنجرا نما کوٹھڑی میں قید کردیا گیا- جÛاں ÙˆÛ Ù†Û Ø¨ÛŒÙ¹Ú¾ سکتا تھا Ù†Û Ù„ÛŒÙ¹ سکتا تھا-دشمن انسان سوز مظالم Ú©Û’ باوجود اس سے Ú©Ú†Ú¾ Ø§Ú¯Ù„ÙˆØ§Ù†Û Ø³Ú©Ø§ تھا-سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ú©ÛŒ بÛادری اور ثابت قدمی Ù†Û’ بھارتی Ùوجی اÙسران Ú©Ùˆ پاگل کردیا-جب انÛÙˆÚº Ù†Û’ دیکھا Ú©Û Ù…Ù‚Ø¨ÙˆÙ„ Ø+سین کوئی راز Ù†Ûیں بتاتا تو ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ تسکین کیلئے مقبول Ø+سین Ú©Ùˆ تشدد کا Ù†Ø´Ø§Ù†Û Ø¨Ù†Ø§ کر Ú©Ûتے â€Ú©ÛÙˆ پاکستان Ù…Ø±Ø¯Û Ø¨Ø§Ø¯â€œ اور سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین اپنی ساری توانائی اکٹھی کرکے Ù†Ø¹Ø±Û Ù…Ø§Ø±ØªØ§ پاکستان Ø²Ù†Ø¯Û Ø¨Ø§Ø¯ØŒ جو بھارتی Ùوجیوں Ú©Ùˆ جھلا Ú©Û’ رکھ دیتا-ÙˆÛ Ú†Ù„Ø§Ù†Û’ لگتے اور سپاÛÛŒ مقبول Ú©Ùˆ پاگل پاگل Ú©Ûنا شروع کردیتے اور Ú©Ûتے Ú©Û ÛŒÛ Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù†ÛŒ Ùوجی پاگل اپنی جان کا دشمن ÛÛ’ اورسپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ú©Ûتا Ûاں میں پاگل Ûوں—Ûاں میں پاگل Ûوں— اپنے ملک Ú©Û’ ایک ایک ایک ذرّے Ú©Û’ لئے—Ûاں میں پاگل ÛÙˆÚº اپنے ملک Ú©Û’ کونے کونے Ú©Û’ دÙاع کیلئے— Ûاں میں پاگل ÛÙˆÚº اپنے ملک Ú©ÛŒ عزت Ùˆ وقار Ú©Û’ لئے— سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ú©ÛŒ زبان سے Ù†Ú©Ù„Û’ Ûوئے ÛŒÛ Ø§Ù„Ùاظ دشمنوں Ú©Û’ Ø°Ûنوں پر Ûتھوڑوں Ú©ÛŒ طرØ+ لگتے- آخر انÛÙˆÚº Ù†Û’ اس زبان سے Ø¨Ø¯Ù„Û Ù„ÛŒÙ†Û’ کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ø±Ù„ÛŒØ§ انÛÙˆÚº Ù†Û’ سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ú©ÛŒ زبان کاٹ دی اور اسے پھر 4×4 Ú©ÛŒ اندھیری کوٹھڑی میں ڈال کر مقÙÙ„ کردیا-سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین Ù†Û’ 1965Ø¡ سے لیکر 2005Ø¡ تک اپنی زندگی Ú©Û’ بÛترین چالیس سال اس کوٹھڑی میں گزار دیئے اب ÙˆÛ Ú©Ù¹ÛŒ زبان سے پاکستان Ø²Ù†Ø¯Û Ø¢Ø¨Ø§Ø¯ کا Ù†Ø¹Ø±Û ØªÙˆ Ù†Ûیں لگا سکتا تھا لیکن اپنے جسم پر لباس Ú©Û’ نام پر Ù¾ÛÙ†Û’ چیتھڑوں Ú©ÛŒ مدد سے 4×4 ÙÙ¹ کوٹھڑی Ú©ÛŒ دیوار Ú©Û’ ایک Ø+صے Ú©Ùˆ صا٠کرتا اور ا پنے جسم سے رستے Ûوئے خون Ú©ÛŒ مدد سے ÙˆÛاں پاکستان Ø²Ù†Ø¯Û Ø¨Ø§Ø¯ Ù„Ú©Ú¾ دیتا-یوں سپاÛÛŒ مقبول Ø+سین اپنی زندگیکے بÛترین دن اپنے وطن Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت Ú©Û’ پاگل پن میں گزارتا رÛا- آئیں ÛÙ… مل کر آج ایسے سارے پاگلوں Ú©Ùˆ سلیوٹ کرتے Ûیں Û”