nice
کوئی ملا تو کسی اور کی کمی ہوئی ہے
سو دل نے بے طلبی اختیار کی ہوئی ہے
جہاں سے دل کی طرف زندگی اُترتی تھی
نگاہ اب بھی اُسی بام پر جمی ہوئی ہے
تم آگئے ہو تو اب آئینہ بھی دیکھیں گے
ابھی ابھی تو نگاہوں میں روشنی ہوئی ہے
ہے انتظار اسے بھی تمہاری خُوشبو کا
ہوا گلی میں بہت دیر سے رُکی ہوئی ہے
نہیں نہیں میں بہت خُوش رہا ہوں تیرے بغیر
یقین کر یہ حالت ابھی ابھی ہوئی ہے
ہمارا علم تو مرہونِ لوحِ دل ہے میاں
کتابِ عقل تو بس طاق پر دھری ہوئی ہے
بناؤ سائے، حرارت بدن میں جذب کرو
کہ دھوپ صحن میں کب سے یوں ہی پڑی ہوئی ہے
وہ گفتگو جو مری صرف اپنے آپ سے تھی
تری نگاہ کو پہنچی تو شاعری ہوئی ہے
کہاں اتنی سزائیں تھیں بھلا اس زندگانی میں
ہزاروں گھر ہوئے روشن جو میرا دل جلا محسنؔ
nice
Behtareen :-)
(-: Bol Kay Lab Aazaad Hai'n Teray :-)
Great
:-)
(-: Bol Kay Lab Aazaad Hai'n Teray :-)