’’دعا قبول نہیں ہوتی تو آسرے اور وسیلے تلاش کرنے کے بجائے صرف ہاتھ اٹھا لیجئے ، اللہ سے خود مانگیں۔ دے دے تو شکر کریں، نہ دے تو صبر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر ہاتھ آپ خود ہی اٹھائیں۔
زندگی کا قرینہ اور سلیقہ نہیں+ Ø¢ رہا تو اسوۃ Ø+سنہ صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ طرف Ú†Ù„Û’ جائیں۔ سب Ú©Ú†Ú¾ مل جائے گا آپ Ú©ÙˆÛ”
اØ+ترام ہر ایک کا کریں۔ ہر ولی کا، ہر مؤمن کا، ہر بزرگ کا، ہر شہید کا، ہر صالØ+ کا، ہر پارسا کا، مگر اپنی زندگیوں+ میں ہدایت اور راہنمائی صرف Ø+ضرت Ù…Ø+مد صلی اللہ علیہ وسلم سے لیں۔ کیونکہ انہوں+ Ù†Û’ آپ تک اپنے ذاتی اØ+کامات نہیں+پہنچائے۔ جو Ú©Ú†Ú¾ بتایا ہے وہ اللہ کا نازل کردہ ہے۔ ‘‘

عمیرہ اØ+مد Ú©Û’ ناول ’’پیرِ کامل صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ سے اقتباس