good.....
محبت لوٹ سکتی ہے
اگر ہم ایک دوجے کو انہی مصوم نظروں سے پکاریں
جن سے پہلی بار دیکھا تھا
اگر مل بیٹھ کر دونوں
غلط فہمی کی کالی رات سے باہر نکل آئیں
تو گویا دن نکل آئے
ہم اب بھی خوبصورت ہیں
ہمارے زرد چہروں
دکھ بھری آنکھوں میں اب بھی حسن بستا ہے
جو ہم رخصت کریں ان تلخ باتوں کو
تو وہ شیریں بیانی خود بخود آئے گی
جو پہلے پہل دونوں کے لہجوں میں
محبت بن کے آئی تھی
ادھر دیکھو ! یہ رستہ اب بھی پیارا ہے
نئے وعدوں کی انگلی تھام کر پھر چل پڑیں
چلتے چلے جائیں. . . .
محبت راستہ ہے
اس میں پھولوں ، تتلیوں اور جگنوؤں کے قافلے
اب تک ہمارے منتظر ہیں
اب بھلا ڈالو
گلے مل کر گلے
شکوؤں سے دامن جھاڑلو
پہلے قدم پر ہی محبت لوٹ آئے گی
کہاں اتنی سزائیں تھیں بھلا اس زندگانی میں
ہزاروں گھر ہوئے روشن جو میرا دل جلا محسنؔ
good.....