awusam poem...........keep it up bro
کانچ کی چوڑی
کتنی ساری
کتنی پیاری
کانچ کی چوڑی
جسیے لڑکی،
کالج کے اک کمرے میں بھٹی،
جانے کیا سوچ رہی تهی،
اس کا ہاتھ کلائی پر تها،
اور وہ کچھ کچھ خوفزدہ تهی،
اب کیا ہو گا........؟
میں بهی اس کے پاس ہی بٹهیا
اس کو غور سے دیکھ رہا تها
میں نے اس کا ہاتھ پکڑا
اور پیار سے پوچها
کیا قصہ ہے.....؟
اس کی آنکھیں
بهیگ گئی
وہ وہ دهیمی آواز میں بولی
دیکهو........!!
چوڑی ٹوٹ گئی
کہاں اتنی سزائیں تھیں بھلا اس زندگانی میں
ہزاروں گھر ہوئے روشن جو میرا دل جلا محسنؔ
awusam poem...........keep it up bro
wonderful............
,,,وہی تو سب سے زیادہ ہے نُکتہ چِیں میرا
..!!!جو مُسکرا کے ہمیشہ گلے لگائے مجھے