ایسا وقت جب آسمان کے دروازے کھلتے ہیں
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر سے پہلے کی چار رکعتیں اور فجر سے پہلے کی دو رکعتیں کبھی نہیں چھوڑتے تھے۔ صحیح بخاری
سیدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زوال کے بعد اور ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھا کرتے اور فرماتے یہ ایسا وقت ہے کہ اس میں آسمانوں کے دروازے کھلتے ہیں اور میں پسند کرتا ہوں کہ ایسے وقت میں میرے نیک اعمال اوپر اٹھائے جائیں ۔
امام ابوعیسی فرماتے ہیں عبداللہ بن سائب کی حدیث حسن غریب ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زوال کے بعد چار رکعت نماز ایک ہی سلام کے ساتھ پڑھا کرتے تھے
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 465 وترکا
بیان : زوال کے وقت نماز پڑھنا
ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص ظہر کی نماز سے پہلے چار رکعتیں اور اس کے بعد چار رکعتیں پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ کو حرام کر دے گا۔ اسے اصحاب السنن اور امام احمد نے روایت کیا ہے ۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے ۔ ( بعض جگہ یہ لفظ بھی ہے کہ جو ان رکعات کو ہمیشہ پڑھے)
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 414 نماز کا بیان
نوٹ :
ظہر سے پہلے یا بعد میں چار رکعتیں ایک سلام سے بھی پڑھی جا سکتی ہیں لیکن افضل یہ ہے کہ دو دو رکعت کر کے پڑھی جائیں کیونکہ سنن ابو داؤد میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کی روایت موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : رات اور دن کی نماز دو دو رکعت ہے
واللہ تعالٰی اعلم
جزاک اللہ۔۔خیراً۔۔کثیرا۔۔۔۔۔۔۔