٭٭٭٭دین کی باتوں کا مذاق اُڑانا٭٭٭٭
آج کل جہالت کی بناہ پر بہت سے مسلمان کہلانے والے خود اپنے دین کا مذاق اُڑاتے ہیں، مثلا کوئی باحیا عورت پردہ کرتی ہے تو اس سے مذاق کیا جاتا ہے کہ وہ دیکھو ڈاکو جا رہی ہے۔
اگر کوئی مرد سنت کے مطابق ڈارھی رکھتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ کیا سکھوں کی طرح ڈارھی رکھ لی ہے۔
(اللہ کی پناہ ایسے کفریہ الفاظ سے)
وَلَٮِٕن سَأَلۡتَهُمۡ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا ڪُنَّا نَخُوضُ وَنَلۡعَبُ+ۚ قُلۡ أَبِٱللَّهِ وَءَايَـٰتِهِۦ وَرَسُولِهِۦ كُنتُمۡ تَسۡتَہۡزِءُونَ ( سُوۡرَةُ التّوبَة ٦٥ )
اگر آپ ان سے پوچھیں تو صاف کہہ دیں گے کہ ہم تو یونہی آپس میں ہنس بول رہے تھے۔ کہہ دیجئے کہ اللہ اس کی آیتیں اور اس کا رسول ہی تمہارے ہنسی مذاق کے لئے رہ گئے ہیں ۔