!سنو اے موم کی گُڑیا
اب اس دور کے اندر
کوئی مجنوں نہیں بنتا
کوئی رانجھا نہیں ہوتا
قدم دو ، چار چلنے سے...
سفر سانجھا نہیں ہوتا
تو ان بے کار سوچوں پہ
سنو ! رونے کا ڈر کیسا
جسے پایا نہیں تم نے
اُسے کھونے کا ڈر کیسا