بہت مصروف رہتا ھے,
نئی دنیا بسانے میں,
نئے موسم نئے رستے ,
سجانے میں ______
نئے ساتھی بنانے میں
ابھی فرصت کہاں اسکو؟
پلٹ کر آئینہ دیکھے,
ابھی تو بے پناۃ چہرے,
ھزاروں خوش گماں آنکھیں,
اسے اپنا بناتی ہیں
اسے دل میں سجاتی ہیں,
اسے میں یاد کیوں آئوں؟
ابھی تو میں_____
سفر کی گرد میں گم ھوں,
گلابی موسموں کی دسترس سے
دور ھوں کب سے,,,,,,
عجب سے درد میں گم ھوں,
میں , رسم زرد میں گم ھوں,
میں اسکے بند کمرےمیں,
سجا اک آئینہ ہی ھوں,
اسے فرصت کہاں اتنی,
مجھے وہ اک نظر دیکھے
میں اسکا پانچواں موسم,
اسے تب یاد آئوں گی,
کہ جب کچھ بھی نہیں ھوگا,
نہ کوئی رنگ کا موسم,
نہ رسم سنگ کا موسم,
رھے گا یاد کا موسم,
دل برباد کا موسم,