ھربات جانتے ھوئے بھی دل مانتا نہ تھا
Ú¾Ù… جانے اعتبار Ú©Û’ کس مرØ+Ù„Û’ میں تھے

وصل و فراق دونوں ھیں اِک جیسے ناگزیر
کُچھ لطف اُس کے قُرب میں، کُچھ فاصلے میں تھے

امجد اسلام امجد