اک اور دسمبر بیت گیا
بن تیرے اب کے یادوں میں
نا گایا پیار کا گیت گیا
سب وصل کے وعدے خواب ھوۓ
کیا ملن کی باتیں بھول گۓ؟
کیا دکھ کا موسم جیت گیا؟
لو پھر سے دسمبر بیت گیا
اب یاد میں تیری گم ھو کے
اشکوں سے زخمی دل دھو کے
دل میں خود سے Ú©Ûتے ھیں
جو آخری دن بھی بیت گیا
تو سمجھو سب Ú©Ú†Ú¾ Ûار گیا
اور پھر سے دسمبر جیت گیا
اک اور دسمبر بیت گیا...