very nice hani
اِک پاگل سی لڑکی
دِل توڑنے سے ڈرتی تھی
ہر پَل، ہر لمحہ
خود سے وہ جھگڑتی تھی
آنسو کیوں آئے کسی آنکھ میں
مجرم خود کو سمجھتی تھی
گھٹ گھٹ کے جیتی رہتی تھی
ہر ساعت الجھتی رہتی تھی
سو بار کہا اے نادان لڑکی
دنیا کو دیکھنا چھوڑ دے
خود سے الجھنا چھوڑ دے
پل پل بکھرنا چھوڑ دوے
یہاں حساس تو کوئی نہیں
یہاں نازُکی سے کام نہ لیں
یہاں پتھر بننا پڑتا ہے
یہاں رحم دلی سے کام نہ لیں
سو بار کہا
پر کیسی ناسمجھ تھی
دنیا کو ہی سب سمجھتی تھی
پھر وہی ہوا جو ہونا تھا
دِل ٹوٹا اس کا
جس کا اسے رونا تھا
بھروسے کی دیوار گری
سرد لہجے ہر بار ملے
پھر سمٹ گئی اپنی ذات میں
تمام دکھوں کو سمیٹے آنچل میں
آنکھوں میں جذبات نہیں
پہلے سے حالات نہیں
فرق صرف اتنا ہوا
خود اپنی ذات کو توڑ دِیا
تنہائیوں سے رشتہ جوڑ لیا
پھر تنہا تنہا رہنے لگی
پھر خود کو پتھر کہنے لگی
اِک پاگل سی لڑکی
جو دِل توڑنے سے ڈرتی تھی
very nice hani
umdah nazam /up
Umdaa
Lag raha Rehsham nay likhi hia
Mujhay PAGALPANN pasand hay
magar aisa bhi nahin