Walaikum Assalaam
winner hain
*resham*
inki sharing..
دیسمبرجب بھی آتا ہے دل ٹوڑ جاتا ہے
شبِ فراق کے لمحوں میں اکیلا چھوڑ جاتا ہے
وہی قصہء پرانا ہے وہی اس کا فسانہ ہے
دلوں میں آگ بھردیں وہی اس کا ترانہ ہے
صدا کا درد اس کا صدا اسکی فضاؤں میں
دلوں کا درد بھر کر وہ ملتا دعاؤں میں
بھیگی پلکوں میں ہجر کا رنگ بھردے رات تیری
وصل کے خواب چن کر لے آئے ہر بات تیری
فضا کی وادیوں میں وفا کے گیت تو گائے
ہوا کی شوخیوں سے اپنے ساز تو لائے
ہجر کی شال اوڑھے بار بارتو آئے
ملن کی بارشوں میں ہلچل تو مچائے
پیار کی برف باری میں ہنسےاور مسکرائے
سرد موسم کی لہ میں پیار کی کہکشاں تو لائے
بادلوں کے شاداب دریچوں سے رم جھم کا شور تو مچائے
تیرے آنے سے دل تھم سے جاتے ہے
تیرے آنے سے نقش ماضی کے جم سے جاتے ہے
وہی شکوہ لوگوں کا وہی انداز پرانا ہے
تیرے نام کو کوسے کیسا یہ زمانہ ہے
سارے الزام تو سہہ کر دلوں کو بہلاتا ہے
بھیگ کر بارشوں میں سدا تو لہلاتا ہے
وفاکے خواب تو دیکھے
آنا کی گود میں سو کر
ہوا کی سرد سانسوں سے تیرا رشتہ پرانا ہے
خلش دل میں نہیں تیرے
شکشت تجھ کو نہیں آتی
کفالت تو نہیں کرتا شکایت تجھ کو نہیں آتی
دلوں کا بادشاہ تو ہے
عادوات تو نہیں کرتا
عجب ہے شوخیاں تیری
غضب ہے کہکشاہ تیری
تروتازہ تو کردیں زیست کے سبھی لمحوں کو
عجب تیرا فلسفہ ہے عجب تیرا لبھانا ہے
پیار کی وادیوں کو تجھے آتا سجانا ہے
تیرا یہ سرد موسم دل کو چھوتا ہے
تیری ٹھنڈک کو چھو کر اجاگر دل یہ ہوتا ہے
شکنج تجھ کو نہیں جلن تجھ کو نہیں ہوتی
تیرا حال بھی دیسمبر کچھ میرے جیسا ہے
غموں کی آگ میں جل کر روشن سب کو کرتا ہے
ہزاروں غم کی بادل ہوں پھر بھی تو مسکراتا ہے
رجھے سب دوش دیتے ہے تجھے ہی الزام دیتے ہے
تیرا میرا قصہ ء ایک جیسا ہے
تو لاکھ جتن کرلیں تو لاکھ ستم سہہ لیں
پھر بھی لوگ کہتے ہے
دیسمبر جب بھی آتا ہے دل ٹوڑ جاتا ہے