دنیا Ú©Û’ جنگلوں ØŒ صØ+راؤں ،سمندروں ØŒ میدانوں اور فضاؤں میں صرف
دو طرØ+ Ú©ÛŒ مخلوق ہوتی ہے Û”

ایک جو شکار کرتی ہے دوسرا جو شکار ہوتی ہے ۔

اور ضروری نہیں کہ تیر و تفنگ ہی سے شکار کیا جائے ۔

شکار تو نظر سے بھی کیا جاتا ہے ØŒ زبان ØŒ علم ØŒ عقل اور خوبصورتی سے بھی Û” طاقت ØŒ Ø+کمت ØŒ دولت اور سیاست سے بھی کیا جاتا ہے Û”

یہ شہر Ù…Ø+Ù„Û’ ØŒ گلیاں Ú©ÙˆÚ†Û’ ØŒ کچہریاں ØŒ عدالتیں ØŒ اسمبلیاں ØŒ خانقاہیں سب شکار گاہیں ہی تو ہیں Û”

یہ وردیاں ، عبائیں ، قبائیں ، کالے کوٹ ، لمبے چوغے ، اونچے شملے ، پھائیاں ، پنجرے سب چارے ہی تو ہیں ۔

ندی نالوں کو نہریں ، نہروں کو دریا ، اور دریاؤں کو سمندر نکل جاتے ہیں ۔

ہرن ØŒ تیتر ØŒ بٹیر سب کھا تو لیتے ہیں لیکن ان کا شکار نہیں کرنے دیتے کہتے ہیں کہ گناہ ہے ظلم ہے Ø+الانکہ سب سے بڑا ظلم تو ضرورت ہے مجبوری ہے Û”

بابا Ù…Ø+مد ÛŒØ+یٰ خان شب دیدہ صفØ+ہ 65