ایک شخص حضرت بایزید بسطامی رحمتہ الله علیہ کے صبح کے معمولات دیکھنے کو ٹھہر گیا تو اس نے دیکھا کہ آپ نے الله کی ایک ضرب لگائی اور اتنے زور سے زمین پر گرے کہ سر میں شدید چوٹ آ گئی - لوگوں کے سوال کرنے پر بتایا کہ جب میں عرش خداوندی کے نزدیک پہنچا اور دریافت کیا کہ الله کہاں ہے ؟
جواب ملا کہ اسے اہل زمین کے شکستہ قلوب میں تلاش کرو - کیونکہ اہل آسمان بھی اس کو وہیں تلاش کیا کرتے ہیں -
جس وقت میں مقام قرب میں داخل ہوگیا تو مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا چاہتے ہو ؟
میں نے عرض کیا کہ جو کچھ ہے وہی دے دیجئے - حکم ہوا کہ ہماری دائمی قربت کے لئے خود کو فنا کر دو اور میں نے اس کو منظور کر لیا - پھر میں نے عرض کیا کہ فیض و برکت کے حصول کے بغیر میں یہاں سے نہیں ٹل سکتا -
پھر سوال ہوا اور کیا چاہتے ہو ؟
میں نے پوری مخلوق کی مغفرت طلب کی - حکم ہوا کہ غور سے دیکھو اور جب میں نے غور سے دیکھا تو ہر مخلوق کے ہمراہ ایک شفیع موجود تھا لیکن الله کی سب سے زیادہ نظر کرم مجھ پر تھی - پھر میں نے خاموش رہنے کے بعد عرض کیا کہ ابلیس پر بھی رحم فرما دے جواب ملا کہ وہ آگ ہے اور آگ کے لئے آگ ہی مناسب ہے لیکن تم آگ سے بچنے کی کوشش کرتے رہو - اس کے بعد الله نے میرے سامنے دو مقام پیش کیے ، لیکن میں نے ان میں سے ایک کو بھی قبول نہیں کیا -
پھر سوال ہوا کہ اور کیا چاہتے ہو ؟
میں نے عرض کیا کہ بلا طلب جو کچھ مل جائے -
- حضرت شیخ فرید الدین: عطار تذکرۃ الاولیاء