یادِ اَللہ میں یہ خاکی جب مگن ہوجائیگا
رُوح سے بہتر لطافت میں بَدن ہوجائیگا
لڑتے لڑتے بیٹھ جائیگا جب تھَک کے آدمی
دیکھنا اِن بَستیوں میں پھر امَن ہو جائیگا
رہبروں کے رُوپ میں رہزن چھُپے بیٹھے ہیں یاں
اِن کے ہاتھوں آدمی زِندہ دَفن ہو جائیگا
اِسقَدر مُشکِل ہیں یارو زِندگی کے راستے
ریزہ ریز ہ تَلخیوں سے یہ بَدن ہو جائیگا
اِختلافِ راے تو فہم و زکاء کی بات ہے
اِختلافِ ذات سے کہتر سُخَن ہو جائیگا
اُنکی نَظروں میں مُحبت کی گھٹائیں دیکھ کر
میرے دِل کا خُشک صحر ا بھی چمن ہو جائیگا