”محبت اک سمندر ہے“
محبت ایک سمندر ہے
بہت پیارا بہت دلکش
کنارے پر کھڑے ہو کر
محبت کو جودیکھے گا
سمندر کو جو دیکھے گا
کشش پانی میں ایسی ہے
کہ لہروں میں وہ اترے گا
پاؤں بھیگے تو سمجھے گا
محبت میں ادائیں ہیں
وفائیں ہی وفائیں ہیں
مگر پانی محبت کا سر پر سے جو گزرے گا
توجانے گا
حسین لہروں کے نیچے تو
کرب کی سب صدائیں ہیں
جفائیں ہی جفائیں ہیں