تجھ کو دیکھوں تو اچھا لگتا ہے
نور آنکھوں میں یوں اترتا ہے
جیسے تاراکوئی چمکتا ہے
تجھکو دیکھوں تو ایسا لگتا ہے
دھنک کے یہ رنگ ہیں جتنے
تیرے پیکر سے بھیک مانگیں تو
انہیں پرھ شباب ملتا ہے
تو جوبولے تو یوں لگے جیسے
ادھکھلا سا کلاب صبح دم
خوشبو سے کلام کرتا ہے
تجھ کو دیکھو تو دل یہ کہتا ہے
وقت رک جائے وقت رک جائے
میری آنکھوں کے آئنیوں میں پھر
عکس تیرا جونہی بکھر جائے
دل کی دھڑکن وہی سمٹ جائے
تجھ کو دیکھوں تو ایسا لگتا ہے
جیسے منزل کسی کو مل جائے
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا