-
23-07-2014, 02:54 AM
#1131
نہ جانے کن اداؤں سے لبھا لیا گیا مجھےقتیل میرے سامنے چُرا لیا گیا مجھےکبھی جو ان کے جشن میں سیاہیاں بکھر گئیںتو روشنی کے واسطے جلا لیا گیا مجھےبراہِ راست رابطہ نہ مجھ سے تھا قبول انہیںلکھوا کے خط رقیب سے بلا لیا گیا مجھےجب ان کی دید کے لیے قطار میں کھڑا تھا میںقطار سے نہ جانے کیوں ہٹا لیا گیا مجھےمیں روندنے کی چیز تھا کسی کے پاؤں سے مگرکبھی کبھی تو زلف میں سجا لیا گیا مجھےسوال تھا وفا ہے کیا جواب تھا کہ زندگیقتیل پیار سے گلے لگا لیا گیا مجھے
-
23-07-2014, 02:56 AM
#1132
کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھےرات بھر چاند کے ہمراہ پھرا کرتے تھےجہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیںان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھےکر دیا آج زمانے نے انہیں بھی مجبورکبھی یہ لوگ مرے دکھ کی دوا کرتے تھےدیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہےکبھی اس شخص کو ہم پیار کیا کرتے تھےاتفاقاتِ زمانہ بھی عجب ہیں ناصرآج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
-
23-07-2014, 02:57 AM
#1133
آنچل میں لمسِ عشق کی سب رنگتوں کو تھامبرا قِ پُر جمال کے افشاں پروں کو تھامکوزہ گری کے چاک پہ رنگت کا بھرم رکھنازک خیالیوں کی سبھی تتلیوں کو تھامہاتھوں سے ہاتھ چھوڑ کے جلوت سے گذر جالمسِ گریز پا میں چھپی خلوتوں کو تھامعہدِ زبوں میں گم ہوا جام و سبو سے عشقساقی گری کو چھوڑ مری وحشتوں کو تھاممیں تھک کے مر ہی جاؤں نہ راہ حیات میںآ اے خیالِ یار مری انگلیوں کو تھام
-
23-07-2014, 03:01 AM
#1134
Har fard yahan per tajir hai,Har waqt tijarat hoti hai,Tum aap he apny daam kaho,Chupky nahi sare-aam kaho,Kia logy apni yaari ka,Kia logy tm dildari ka,Gham khuar bano gy kitny main,Tum pyaar karo gy kitny main,Sub jazby mery naam karo,Hum nam tum apny daam kaho,Per dam chukany ki khatir,Hum apna daftar kholain to,Hum apni jaib tatolain to,Kuch pyaar mily ga thora sa,Izhaar milay ga thora sa,Ye sikkay yahan kab chalty hain,Kia udhaar mily ga thora sa,Ye dunia be-aytbaari ki,Ye arz hy hr beyopaari ki,Chal chor tamanna jazbon ki,Hum khali hath he aay thay,Chal khali hath he chalty hain.......!!
-
23-07-2014, 03:03 AM
#1135
ہمیشہ ساتھ رہنے کی یہ عادت کچھ نہیں ہوتیجو لمحے مل گئے جی لو رعایت کچھ نہیں ہوتیجسے محرومیاں ملی ہوں وہی جان سکتا ہےزبانی حوصلہ، جھوٹی مروت کچھ نہیں ہوتیکئی رشتوں کو جب پکارا نتیجہ ایک ہی نکلاضروت ہی سبھی کچھ ہے،محبت کچھ نہیں ہوتیکسی نے چھوڑ کر جانا ہو تو پھر چھوڑ جاتا ہےبچھڑنا ہو تو پھر صدیوں کی رفاقت کچھ نہیں ہوتیتعلق ٹوٹ جائیں تو سفینے ڈوب جاتے ہیںیہ سب کہنے کی باتیں ہیں حقیقت کچھ نہیں ہوتی
-
23-07-2014, 03:05 AM
#1136
دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والاوہی انداز ہے ظالم کا زمانے والااب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار میراسخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والاکیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس سےوہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والاتیرے ہوتے ہوئے آجاتی تھی ساری دنیاآج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والامنتظر کس کا ہوں ٹوٹی ہوئی دہلیز پہ میںکون آئے گا یہاں کون ہے آنے والاکیا خبر تھی جو میری جان میں گھلا ہے اتناہے وہی مجھ کو سر ِ دار بھی لانے والامیں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتےہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والاتم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازدوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
-
23-07-2014, 03:07 AM
#1137
اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کرحالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کرکیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہےخوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کراس شخص کے تم سےبھی مراسم ہیں تو ہونگےوہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آکراب دستکیں دے گاتو کہاں اے غمِ احبابمیں نے تو کہا تھاکہ مرے دل میں رہا کرہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دےتنہائی کے عالم میں کبھی رو بھی لیا کروہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہےڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گرا کربرہم نہ ہو کم فہمی کوتہ نظراں پراے قامتِ فن اپنی بلندی کا گلہ کراسے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے؟تو حلقہ یاراں میں بھی محتاط رہا کرمیں مر بھی چکا ، مل بھی چکا موج ہوا میںاب ریت کے سینے پہ میرا نام لکھا کرپہلا سا کہاں اب مری رفتار کا عالماے گردشِ دوراں ذرا تھم تھم کے چلا کراس رت میں کہاں پھول کھلیں گے دلِ ناداںزخموں کوہی وابستہء زنجیرِ صبا کراک روح کی فریاد نے چونکا دیا مجھ کوتو اب تو مجھے جسم سے زنداں سے رہا کراس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسندیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر
-
23-07-2014, 03:08 AM
#1138
"اونچے قد کے " بونے" لوگ ! ""لب پر میٹھے میٹھے بولدل میں کینہ ، بُغض ، ریانیت میں ازلوں سے کھوٹلفظوں کا بیوپار کریںمطلب ھو تو پیار کریںجھوٹے دعوے یاری کےشُعبدے ھیں مکاری کےوقت پڑے تو کُھلتے ھیںاُونچے قد کے "بونے" لوگ
-
23-07-2014, 03:10 AM
#1139
گئے دنوں کا سراغ لیکر کدھر سے آیا کدھر گیا وہعجیب مانوس اجنبی تھا مجھے تو حیرا ں کر گیا وہبس ایک موتی سی چھب دکھا کربس اک میٹھی سے دھن سنا کرستارہ ء شام بن کے آیا برنگ خواب سحر گیاخوشی کی رت ہو کہ غم کا موسم نظر اسے ڈھونڈتی ہے ہر دموہ بوئے گل تھا کہ نغمہء جاں میرے تو دل میں اتر گیا وہنہ اب وہ یادوں کا چڑھتا دریانہ فرصتوں کی اداس برکھایونہی ذرا سی کسک ہے دل میں جو زخم گہرا تھا بھر گیا وہکچھ اب سنبھلنے لگی ہے جاں بھی بدل چلا دورِ آسمان بھیجو رات بھاری تھی ٹل گئی ہے جو دن کڑا تھا گزر گیا وہبس اک منزل ہے بو الہوس کی ہزار رستے ہیں اہل دل کےیہی تو ہے فرق مجھ میں اس میں ، گزر گیا میں ٹھہر گیا وہشکست پاہ راہ میں کھڑا ہوں گئے دنوں کو بلا رہا ہوںجو قافلہ میرا ہمسفر تھا مثال گرد سفر گیا وہمیرا تو خواں ہو گیا ہے پانی، ستمگروں کی پلک نہ بھیگیجو نالہ اٹھا تھا رات دل سے ، نجانے کیوں بے اثر گیا وہوہ میکدے کو جگانے والا، وہ رات کی نیند بھگانے والایہ آج کیا اس کے جی میں آئی کہ شام ہوتے ہی گھر گیا وہوہ ہجر کی رات کا ستارہ ، وہ ہم نفس ہم سخن ہماراسدا رہے اس کا نام پیارا، سنا ہے کل رات مر گیا وہوہ جس کے شانے پہ ہاتھ رکھ کے سفر کیا تو نے منزلوں کاتری گلی سے نجانے کیوں آج ، سر جھکائے گزر گیا وہوہ رات کا بے نوا مسافر، وہ تیرا شاعر ، وہ تیرا ناصرتیری گلی تک تو ہم نے دیکھا، پھر نجانے کدھر گیا وہ
-
23-07-2014, 03:12 AM
#1140
فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسمہمارے شہر میں اترا کمال کا موسموہ اک دعا جو میری نامُراد لوٹ آئیزباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسمبہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میںٹھہر گیا ھے تمہارے خیال کا موسمجو بے یقیں ہو بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیںتو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسممحبتیں بھی تیری دھوپ چھاوں جیسی ہیںکبھی یہ ہجر کبھی یہ وصال کا موسمکوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسنہم اپنے خواب کی خوشبو خیال کا موسم !!
Posting Permissions
- You may not post new threads
- You may not post replies
- You may not post attachments
- You may not edit your posts
-
Forum Rules