-
فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسمہمارے شہر میں اترا کمال کا موسموہ اک دعا جو میری نامُراد لوٹ آئیزباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسمبہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میںٹھہر گیا ھے تمہارے خیال کا موسمجو بے یقیں ہو بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیںتو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسممحبتیں بھی تیری دھوپ چھاوں جیسی ہیںکبھی یہ ہجر کبھی یہ وصال کا موسمکوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسنہم اپنے خواب کی خوشبو خیال کا موسم !!
Posting Permissions
- You may not post new threads
- You may not post replies
- You may not post attachments
- You may not edit your posts
-
Forum Rules