یہ کِس نے مثلِ مہ و مہر اپنی اپنی جگہ
وصال و ہجر کو ان کے مدار میں رکھا

لہو میں ڈولتی تنہائی کی طرح خاور
ترا خیال دِلِ بے قرار میں رکھا