محبت کا پہلا پہر ہمیشہ چبھن، تشنگی اور شدید پیاس لے کر آتا ہے۔۔ یہ وہ دور ہوتا ہے جب آپ کا محبوب آپ سے دور ہوتا ہے۔۔۔ آپ کے جزبے آپ ہی تک محدود ہوتے ہیں اور یک طرفہ محبت کی یہ تڑپ آپ کو ہر لمحہ کانٹوں+ پر چلنے کا احساس دلاتی ہے۔۔۔
پھر اظہار ہو جاتا ہے اور خوش قسمتی سے اگر اظہار قبولیت کا شرف بھی پا لے تو محبت کا دوسرا پہر شروع ہوتا ہے۔۔ تب محبت کی اصل ٹھنڈی چھاوں+ کا اور ابدی سکون کا احساس ہوتا ہے۔۔
تب تپتی دھوپ میں+ بھی ٹھنڈک ملتی ہے اور جلتا صحرا بھی نخلستان بن جاتا ہے۔۔ ای...سا نخلستان جسکا ساکت رکا ہوا پانی بھی کسی میٹھے اور شفاف بہتے جھرنے کی طرح محسوس ہوتا ہے۔۔۔
بہت کم خوش نصیب ایسے ہوتے ہیں+ جو محبت کے ان دو پہروں+ کو جھیل کر محبت کے تیسرے اور آخری پہر تک پہنچ جاتے ہیں۔۔۔ محبت کے تیسرے پہر میں پہلے پہر سے بھی زیادہ شدید تشنگی، شدید تیز پیاس اور بے چینی ہوتی ہے۔۔ لیکن یہ تشنگی، یہ پیاس پا لینے کی پیاس ہوتی ہے۔۔۔
"خدااورمحبت، صفحہ نمبر 142"