اس راستے پر وہ چل ہی نہیں سکتا جس پر اللہ راضی نہ ہو ۔
اللہ راضی پہلے ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سفر بعد میں ملتا ہے
حضرت واصف علی واصف علیہ الرحمتہ
انسان نے ذرے کا دل چیر کر طاقت دریافت کی ھے .لیکن ذرے میں طاقت پیدا کرنے والے کو دریافت نہیں کر سکا .
آسمانوں کے راستے دریافت کئے لیکن ، اسے دل کا راستہ نہیں ملا .
باھر کی کائنات نے انسان کو اندر کی کائنات سے غافل کر' رکھا ھے . .
(حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ
یہ کائنات جہاں آئینہء جمال ہے ' وہاں یہی کائنات مظہرِ صفاتِا اِلٰہیہ اور مظہرِ صفاتِ انسانیہ ہے ۔
کائنات میں رُونما ہونے والا ہر واقعہ ، ہر عمل اور ہر کرشمہ انسان کی داخلی اور ذاتی کائنات میں منعکس ہوتا ہے ۔
سیّاروں اور ستاروں کی چال اور رفتار سے لے کر ایک معمولی سی حقیر چیونٹی تک' ہر شے اپنے اندر ایک عجب پیغام رکھتی ہے ۔
ہر شے ایک علامت ہے ، خوبصورت علامت اور ہر شے میں ایک استعارہ ہے' ایک مامعنی استعارہ!!
(حضرت واصف علی واصف علیہ الرحمتہ)
کتاب ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔"دل دریا سمندر"
مضمون۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ کائنات
مشتعل نفس ہوتا ہے۔ جہاں نفس نہیں ہو گا اشتعال نہیں ہو گا۔ ایک آدمی کہتا ہے اس نے مجھے گدھا کہہ دیا، جب کہ وہ جانتا ہے کہ وہ گدھا نہیں تو مشتعل کون ہوا ؟نفس۔آپ کی روح کو بھی اشتعال نہیں آتا۔ نفس کو اشتعال آتا ہے۔غصہ نفس کی بات ہے۔
واصف علی واصف
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
واصف علی واصف نے لکھا ہے
جس فرد کو ہر کسی میں کیڑے نظر آئیں تواسے سمجھ لینا چائیے کہ مسلہ اسکی ذات کے اندر ہے
یہ کائنات ایک سوال ہے۔ سوال در سوال، اور ہر سوال کا جواب صرف خالقِ کائنات کے پاس ہے کیونکہ وہ ہر عمل میں با اختیار ہے ‘ جس کا جواز بھی اُس کے پاس ہے۔ صاحبِ جواز ہی صاحبِ جواب ہو سکتا ہے۔ سب سے پہلا سوال بھی اس نے خود ہی اٹھایا کہ میں نے کائنات کو تخلیق کیوں کیا؟ پھر خود ہی اس کا جواب دیا کہ ’’ میں ایک مخفی خزانہ تھا ‘ میں نے چاہا کہ پہچانا جائوں، سو میں نے کائنات کو پیدا کیا‘‘ دوسرا سوال انسان کی تخلیق پر فرشتوں کی طرف سے اعتراض کی صورت میں سامنے آیا: اے رب العزت! انسان دنیا میں فساد پیدا کرے گا ‘ تو صاحبِ جواز نے فرمایا:’’ جو میں جانتا ہوں تم نہیں جانتے‘‘
سوال اعتراض ہے ‘ جواب اطمینان ہے۔ سوال اضطراب ہے‘ جواب سکون ہے۔ سوال تجسس ہے اور جواب حاصل ہے۔ ایک اعتراض ابلیس نے کیا کہ آگ مٹی سے بہتر ہے تو آدم کو سجدہ کیوں کروں۔ خدا تعالیٰ نے الفاظ کی صورت میں اس کا جواب دینے کی بجائے ابلیس کو بزمِ لامکاں سے نکال کر زمین پر بھیج دیا کہ جائو انسانوں کے درمیان اس سوال کا جواب تلاش کرو کہ تم بہتر ہو یا اولادِ آدم؟ واصف علی واصف .
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا