Results 1 to 3 of 3

Thread: 17 Ramzan - Youm e Hazrat Aayesha Siddiqua Radi Allahu Anha

  1. #1
    Join Date
    Feb 2011
    Location
    Is Duniya me
    Posts
    1,576
    Mentioned
    15 Post(s)
    Tagged
    1284 Thread(s)
    Rep Power
    21474851

    candel 17 Ramzan - Youm e Hazrat Aayesha Siddiqua Radi Allahu Anha

    17 Ramzan - Youm e Hazrat Aayesha Siddiqua Radi Allahu Anha

    ام المؤمنین Ø+ضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

    خلاصہ


    ام المؤمنین Ø+ضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی ہیں:رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا:تم تین راتیں مجھے خواب میں دکھائی گئیں ایک فرشتہ تمہیں (تمہاری تصویر)ریشم Ú©Û’ ایک Ù¹Ú©Ú‘Û’ میں Ù„Û’ کر آیااوراس Ù†Û’ کہا:یہ آپ Ú©ÛŒ زوجہ ہیں ان کاچہرہ کھولئے۔ پس میں Ù†Û’ دیکھاتووہ تم تھیں میں Ù†Û’ کہا:اگریہ خواب اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف سے ہے تووہ اسے پوراکریگا۔


    تاریخِ ولادت باسعادت ومقامِ ولادت


    صدیقہ بنتِ صدیق،مØ+بوبۂ Ù…Ø+بوبِ خدا اُمّ المؤمنین Ø+ضرتِ سیِّدُنا سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©ÛŒ ولادت Ù…Ú©Ûƒ المکرمہ میں ہجرت سے Û¸ سال پہلے امیر المؤمنین Ø+ضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©Û’ ہاں ہوئی۔(سیرتِ مصطفیٰ، ص۶۶۲)


    سلسلۂ نسب


    آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا سلسلۂ نسب یہ ہے: سیدہ عائشہ بنت ابوبکر صدیق بن ابو Ù‚Ø+افہ بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لوی۔(الطبقات الکبریٰ، ج۸، ص۴۶)


    آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کنیت


    آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکی کنیت ام عبداللہ ہے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ù†Û’ سرکار دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے کنیت مقرر کرنے Ú©ÛŒ درخواست Ú©ÛŒ چنانچہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: اپنے بھانجے ( یعنی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ)سے اپنی کنیت رکھ لو۔ ایک اور روایت میں آیا ہے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاجب اپنی بہن Ú©Û’ نوزائیدہ فرزند Ø+ضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©Ùˆ بارگاہِ رسالت میں Ù„Û’ کر Ø+اضر ہوئیں تو نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ اس Ú©Û’ منہ میں لعاب دہن ڈال کر فرمایا :یہ عبداللہ ہے اور تم ام عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما۔(مدارج النبوۃ، ج۲، ص۴۶۸)


    خواب میں Ø+ضرت سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©ÛŒ صورت


    ام المؤمنین Ø+ضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی ہیں:رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا:تم تین راتیں مجھے خواب میں دکھائی گئیں ایک فرشتہ تمہیں (تمہاری تصویر)ریشم Ú©Û’ ایک Ù¹Ú©Ú‘Û’ میں Ù„Û’ کر آیااوراس Ù†Û’ کہا:یہ آپ Ú©ÛŒ زوجہ ہیں ان کاچہرہ کھولئے۔ پس میں Ù†Û’ دیکھاتووہ تم تھیں میں Ù†Û’ کہا:اگریہ خواب اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف سے ہے تووہ اسے پوراکریگا۔(صØ+ÛŒØ+ مسلم، الØ+دیث: ۲۴۳۸،ص۱۳۲۴) دوسری روایت میں یہ لفظ بھی ہیں، یہ تمہاری زوجہ ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔رضی اللہ تعالیٰ عنہا(الترمذی، الØ+دیث: ۳۹۰۶،ج۵، ص۴۷۰)Û”


    سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا نکاØ+

    Ø+ضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: میرے پاس Ø+ضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور پیغام سنایا کہ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ آپ کا نکاØ+ عائشہ بنت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہماسے فرمادیا ہے اوران Ú©Û’ پاس عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©ÛŒ ایک تصويرتھی۔
    (شرØ+ العلامۃ الزرقانی،ج۴، ص۳۸۷)

    آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکا نکاØ+ مدینہ طیبہ میں Ú†Ú¾ سال Ú©ÛŒ عمر میں ماہ شوال میں ہوا،اور ماہِ شوال ہی میں نو سال Ú©ÛŒ عمر میں Ø+ضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر ہوئیں، پھر Ø+ضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ خدمت میں نو سال تک رہیں۔ جب سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ وصال فرمایا تو اس وقت آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکی عمر اٹھارہ سال تھی۔(الطبقات الکبریٰ،ج۸، ص۴۸، Û´Û¶) Ø+ضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہابیان کرتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ مجھ سے شوال Ú©Û’ مہینے میں نکاØ+ کیااوررخصتی بھی شوال Ú©Û’ مہینے میں ہوئی تو کون سی عورت مجھ سے زیادہ خوش نصیب ہے!ام المؤمنین Ø+ضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہااس بات کوپسندکرتی تھیں کہ عورتوں Ú©ÛŒ رخصتی شوال میں ہو۔

    (مسلم،الØ+دیث:Û±Û´Û ²Û³ØŒ ص۷۳۹)


    فضائل


    Ø+ضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©Û’ اعظم فضائل ومناقب میں سے ان سے Ø+ضور تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا بہت زیادہ Ù…Ø+بت فرمانا بھی ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اپنی نعلین مبارک میں پیوند لگارہے تھے جبکہ میں چرخہ کات رہی تھی۔ میں Ù†Û’ Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ چہرہ پر نور Ú©Ùˆ دیکھا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ پیشانی مبارک سے پسینہ بہہ رہا تھا اور اس پسینہ سے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ جمال میں ایسی تابانی تھی کہ میں Ø+یران تھی۔ Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ میری طرف نگاہ کرم اٹھاکر فرمایا: کس بات پر Ø+یران ہو؟ سیدہ فرماتی ہیں میں Ù†Û’ عرض کیا: یارسول اللہ !صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ رخِ روشن اور پسینۂ جبین Ù†Û’ مجھے Ø+یران کردیا ہے اس پر Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوئے اور میرے پاس آئے اور میری دونوں آنکھوں Ú©Û’ درمیان بوسہ دیا اور فرمایا: اے عائشہ!رضی اللہ تعالیٰ عنہا اللہ تعالیٰ تمہیں جزائے خیر دے تم اتنا مجھ سے لطف اندوز نہیں ہوئی جتنا تم Ù†Û’ مجھے مسرور کردیا۔ (Ø+لیۃ الاولیاء، الØ+دیث: Û±Û´Û¶Û´ØŒ ج۲، ص۵۶)Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ سيدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا:اے فاطمہ!رضی اللہ تعالیٰ عنہا جس سے میں Ù…Ø+بت کرتا ہوں تم بھی اس سے Ù…Ø+بت کرو گی؟ سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ù†Û’ عرض کیا: ضرور یارسول اللہ !صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میں Ù…Ø+بت رکھوں گی۔ اس پر Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا :تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسے Ù…Ø+بت رکھو۔ (صØ+ÛŒØ+ مسلم، الØ+دیث: ۲۴۴۲، ص۱۳۲۵)Ø+ضرت عماربن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے کہ انہوں Ù†Û’ کسی Ú©Ùˆ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکے بارے میں بدگوئی کرتے سنا تو Ø+ضرت عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ فرمایا: او ذلیل Ùˆ خوار! خاموش رہ، کیا تو اللہ عزوجل Ú©Û’ رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ Ø+بیبہ پربد گوئی کرتا ہے۔
    (Ø+لیۃ الاولیاء، الØ+دیث: Û±Û´Û¶Û°ØŒ ج۲، ص۵۵)


    آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا نازو نیاز


    سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©Ùˆ Ù…Ø+بوب کائنات صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ ساتھ گفتگو کرنے Ú©ÛŒ بہت قدرت تھی اور وہ جو چاہتیں بلاجھجک عرض کردیتی تھیں اور یہ اس قرب Ùˆ Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ وجہ سے تھا جو ان Ú©Û’ مابین تھی۔
    (مدارج النبوت، ج۲، ص۴۷۱)


    سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے۔ میں اپنی گڑیا Úº گھر Ú©Û’ ایک دریچہ میں رکھ کر اس پر پردہ ڈالے رکھتی تھی۔ سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ ساتھ Ø+ضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے۔ انہوں Ù†Û’ دریچہ Ú©Û’ پردہ Ú©Ùˆ اٹھایا اور گڑیاں Ø+ضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Ùˆ دکھائیں۔Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: یہ سب کیا ہیں؟ میں Ù†Û’ عرض کیا:میری بیٹیاں (یعنی میری گڑیاں) ہیں، ان گڑیوں میں ایک گھوڑا ملاØ+ظہ فرمایا جس Ú©Û’ دو بازو تھے۔ فرمایا: کیا Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº Ú©Û’ بھی بازو ہوتے ہیں؟ میں Ù†Û’ عرض کیا:کیاآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ نہیں سنا کہ Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ú©Û’ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ تھے اور ان Ú©Û’ بازو تھے۔Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ اس پر اتنا تبسم فرمایاکہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ داڑھیں ظاہر ہوگئیں۔ (مدارج النبوت، ج۲، ص۴۷۱) ایک مرتبہ Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: کوئی شخص جنت میں داخل نہ ہوگا مگر Ø+Ù‚ تعالیٰ Ú©ÛŒ رØ+مت اور اس Ú©Û’ فضل سے۔ سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے عرض کیا: یارسول اللہ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کیا آپ بھی جنت میں داخل نہ ہوں Ú¯Û’ مگر خدا Ú©ÛŒ رØ+مت سے؟ فرمایا: ہاں !میں بھی داخل نہ ہوں گا مگر یہ کہ مجھے Ø+Ù‚ تعالیٰ Ù†Û’ اپنی رØ+مت میں چھپا لیا ہے۔(مدارج النبوت، ج۲، ص۴۷۲) Ø+ضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک دن Ø+ضورپر نور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ خدمت اقدس میں Ø+اضر ہوئے درآنØ+الیکہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ ساتھ بلندآواز سے باتیں کررہی تھیں،توØ+ضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ کہتے ہوئے سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکی طرف بڑھے کہ اے ام رومان Ú©ÛŒ بیٹی!کیاتورسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم پراپنی آوازکوبلندکرتی ہے۔توبنی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم درمیان میں Ø+ائل ہوگئے۔ جب Ø+ضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہاں سے Ú†Ù„Û’ گئے تو Ø+ضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ Ø+ضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکومناتے ہوئے فرمایا:کیاتم Ù†Û’ نہ دیکھاکہ میں تمہارے اوران( Ø+ضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)Ú©Û’ درمیان Ø+ائل ہوگیا۔راوی فرماتے ہیں:پھرجب Ø+ضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ø+اضرہوئے توسیدعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم اور Ø+ضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©Ùˆ بہت خوش پایا تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی بہت خوش ہوئے۔(المسند للاØ+مد، ج۲، ص۲۵۴) Ø+ضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں:مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: میں جانتا ہوں جب تم مجھ سے راضی رہتی ہو اور جب تم خفا رہتی ہو میں Ù†Û’ پوچھا:آپ کیسے پہچانتے ہيں؟ فرمایا:جب تم مجھ سے خوش رہتی ہو توکہتی ہو Ù…Ø+مدصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ رب عزوجل Ú©ÛŒ قسم! اور جب ناراض رہتی ہوتوکہتی ہو ابراہیم علیہ السلام Ú©Û’ رب Ú©ÛŒ قسم! میں Ù†Û’ عرض کیا: ہاں! یہی بات ہے میں صرف آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا نام ہی چھوڑتی ہوں۔ (صØ+ÛŒØ+ البخاری،الØ+دیث: µÛ²Û²Û¸ØŒ ج۳، ص۴۷۱)مطلب یہ ہے کہ اس Ø+ال میں صرف آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا نام نہیں لیتی۔ لیکن آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ ذات گرامی اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ یاد میرے دل میں اور میری جان آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت میں مستغرق ہے۔


    آیتِ تیمم کا نزول


    ایک سفر میں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا ہار مدینہ طیبہ Ú©Û’ قریب کسی منزل میں Ú¯Ù… ہوگیا، سرکار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ اس منزل پر پڑاؤ ڈالا تاکہ ہار مل جائے، نہ منزل میں پانی تھا نہ ہی لوگوں Ú©Û’ پاس، لوگ Ø+ضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©Û’ پاس سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©ÛŒ شکایت لائے،Ø+ضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سیدہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©Û’ پاس تشریف لائے،دیکھا کہ راØ+ت العاشقين صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©ÛŒ آغوش میں اپنا سر مبارک رکھ کر آرام فرمارہے ہیں۔ Ø+ضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاپر سختی کا اظہار کیا لیکن سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے اپنے آپ Ú©Ùˆ جنبش سے باز رکھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ سرکار دوعالمصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ چشمانِ مبارکہ خواب سے بیدا رہوجائیں چنانچہ صبØ+ ہوگئی اور نمازکے لئے پانی عدم دستیاب ØŒ اس وقت اللہ عزوجل Ù†Û’ اپنے لطف Ùˆ کرم سے آیت تیمم نازل فرمائی اور لشکر اسلام Ù†Û’ صبØ+ Ú©ÛŒ نماز تیمم Ú©Û’ ساتھ ادا Ú©ÛŒ Ø+ضرت اسید بن Ø+ضیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ فرمایا: ''ما Ú¾ÛŒ باول برکتکم یا ال ابی بکر'' اے اولاد ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ تمہاری پہلی برکت نہیں ہے۔( مطلب یہ کہ مسلمانوں Ú©Ùˆ تمہاری بہت سی برکتیں پہنچی ہیں) سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ اس Ú©Û’ بعد جب اونٹ اٹھایا گیا تو ہار اونٹ Ú©Û’ نیچے سے مل گیا( گویا Ø+کمت الٰہی عزوجل یہی تھی کہ مسلمانوں Ú©Û’ لئے آسانی اور سہولت مہیا Ú©ÛŒ جائے۔)
    (صØ+ÛŒØ+ البخاری،الØ+دیث: ³Û³Û´ØŒ ج۱، ص۱۳۳)


    ارفع شان


    ام المؤمنین Ø+ضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی تھیں :بے Ø´Ú© اللہ عزوجل Ú©ÛŒ نعمتوں میں سے مجھ پریہ بھی ہے کہ Ø+ضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا وصال میرے گھر میں اور میری باری میں، میرے سینے اور Ú¯Ù„Û’ Ú©Û’ درمیان ہوا،اور اللہ تعالیٰ Ù†Û’ میرے اوران Ú©Û’ لعاب کوان Ú©Û’ وصال Ú©Û’ وقت جمع فرمایا،عبدالرØ+Ù …Ù† رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے پاس آئے، ان Ú©Û’ ہاتھ میں مسواک تھی،اوررسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم مجھ پرٹیک لگائے ہوئے تھے،تومیں Ù†Û’ Ø+ضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کودیکھاکہ مسواک Ú©ÛŒ طرف دیکھ رہے ہیں،میں Ù†Û’ پہچاناکہ Ø+ضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم مسواک کوپسندفرماتے ہيں، میں Ù†Û’ پوچھا :آپ Ú©Û’ لئے مسواک Ù„Û’ لوں؟ توآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ سر انور سے اشارہ فرمایاکہ ہاں! میں Ù†Û’ مسواک Ù„ÛŒ(مسواک سخت تھی )میں Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ: اسے نرم کردوں؟ توآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ سرسے اشارہ فرمایا کہ ہاں!تومیں Ù†Û’( اپنے منہ سے چبا کر) اسے نرم کردیا،پھر Ø+ضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ù†Û’ اس کواپنے منہ میں پھیرا۔( اس طرØ+ میرا اورسرور دوجہاں صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کالعاب جمع ہوگیا۔)
    (صØ+ÛŒØ+ البخاری،الØ+دیث: ´Û´Û´Û¹ØŒ ج۳، ص۱۵۷)


    خلفاء مسلمین کے ایمان افروز اقوال


    Ù¡: مروی ہے کہ Ø+ضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم سے عرض Ú©ÛŒ (ام المؤمنین پر افترا کرنے والے) منافقین قطعاً جھوٹے ہیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کواس سے Ù…Ø+فوظ رکھاکہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ جسم اطہرپرمکھی بیٹھے، اس لئے کہ وہ نجاست پر بیٹھتی اوراس سے آلودہ ہوتی ہے، توجب اللہ عزوجل Ù†Û’ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کواتنی سی بات سے بھی Ù…Ø+فوظ رکھاپھر یہ کیسے ہوسکتاہے کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Ùˆ ایسے Ú©ÛŒ صØ+بت سے Ù…Ø+فوظ نہ فرماتاجوایسی بے Ø+یائی سے آلودہ ہو۔(تفسیر النسفی،الجزء الثانی، ص۷۷۲)

    Ù¢ : Ø+ضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:بے Ø´Ú© اللہ تعالیٰ Ù†Û’ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ سائے Ú©Ùˆ زمین پر نہیں Ù¾Ú‘Ù†Û’ دیااس لئے کہ کوئی شخص اس سائے پراپناپاؤں نہ رکھے توجب کسی کوآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©Û’ سائے پرپاؤںرکھنے کابھی موقع نہ دیاتو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ زوجہ Ú©ÛŒ آبرو پرکسی کوکیسے اختیار دے دیتا۔(تفسیر النسفی،الجزء الثانی، ص۷۷۲)

    Ù£ : Ø+ضرت سیدناعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:بے Ø´Ú© جبریل علیہ السلام Ù†Û’ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کواس بات پربھی مطلع کیاکہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم Ú©ÛŒ نعلین پرمیل لگاہواہے ،اورآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے عرض Ú©ÛŒ کہ اسے اپنے پاؤں سے اتاردیجئے کیونکہ اس میں میل لگاہواہے،لہٰذا اگر ایسی کوئی بات ہوتی تو Ø+ضرت عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©Ùˆ الگ کردینے کا Ø+Ú©Ù… بھی نازل ہوجاتا۔
    (تفسیر النسفی،الجزء الثانی، ص۷۷۲)


    تعلیم وتربیت


    آپ فقہاء، علماء، صلØ+اء وبلغاء اکابر صØ+ابۂ کرام میں سے تھیں، اØ+ادیث پاک میں آیا ہے کہ تم اپنا دو تہائی Ø+ضرت عائشہ سے Ø+اصل کرو، صØ+ابہ وتابعین Ú©ÛŒ جماعتِ کثیرہ Ù†Û’ ان سے اØ+ادیث روایت Ú©ÛŒ ہیں Ø+ضرتِ عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ میں Ù†Û’ معانی قرآن اØ+کامِ Ø+لال ÙˆØ+رام،اشعارِ عرب اورعلمِ انساب میں Ø+ضرت عائشہ سے زیادہ عالم کسی Ú©Ùˆ نہیں دیکھا Û”
    (مدارج النبوت،ج۲،ص۵۵۲)


    دینی خدمات


    آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکی طرف بڑے بڑے صØ+ابہ رجوع فرماتے اور آپ سے استفتاء چاہتے، جب بھی صØ+ابۂ کرام Ú©Ùˆ کسی مسئلہ میں مشکل در پیش آئی تو اُس کا Ø+Ù„ آپ Ú©Û’ پاس پایا نیز آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے دوہزار دو سو دس Ø+دیثیں مروی ہیں،جن میں سے ایک سو چوہتر Ø+دیثیں ایسی ہیں جو بخاری ومسلم دونوں کتابوں میں ہیں اور چون Ø+دیثیں ایسی ہیں جو صرف بخاری شریف میں ہیں اور اڑسٹھ Ø+دیثیں وہ ہیں جن Ú©Ùˆ صرف امام مسلم Ù†Û’ اپنی کتاب صØ+ÛŒØ+ مسلم میں تØ+ریر کیا ہے۔ ان Ú©Û’ علاوہ باقی Ø+دیثیں اØ+ادیث Ú©ÛŒ دوسری کتابوں میں مذکور ہیں،آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا Ú©Û’ شاگردوں میں صØ+ابہ اور تابعین Ú©ÛŒ ایک بہت بڑی جماعت ہے۔
    (سیرتِ مصطفے،ص۶۶۲)


    وفات ومدفن


    آپ کا وصال ۱۷رمضان المبارک ۵۷ھ یا ۵۸ھ میں مدینہ منورہ کے اندرہوا اور جنت البقیع کے قبرستان میں دوسری ازواجِ مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن کی قبروں کے پہلو میں مدفون ہیں۔(سیرتِ مصطفے،ص۶۶۲)
    
    Last edited by attiaahsan; 16-07-2014 at 02:31 PM. Reason: change date in title 18 to 17

  2. #2
    Join Date
    Apr 2010
    Location
    k, s, a
    Posts
    14,630
    Mentioned
    215 Post(s)
    Tagged
    10287 Thread(s)
    Rep Power
    1503272

    Default

    Jazzak Allah khiar
    very nice sharing

  3. #3
    Join Date
    Feb 2011
    Location
    Is Duniya me
    Posts
    1,576
    Mentioned
    15 Post(s)
    Tagged
    1284 Thread(s)
    Rep Power
    21474851

    Default

    4058 - 17 Ramzan - Youm e Hazrat Aayesha Siddiqua Radi Allahu Anha

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •