خواÛشوں Ú©Û’ زÛر میں اخلاص کا رس گھول کر
ÙˆÛ ØªÙˆ پتھر ÛÙˆ گیا دو چار دن Ûنس بول کر
دÙÙ„ Ûجوم٠غم Ú©ÛŒ زد میں تھا سنبھلتا کب تلک؟
اÙÚ© Ù¾Ø±Ù†Ø¯Û Ø¢Ù†Ø¯Ú¾ÛŒÙˆÚº میں Ø±Û Ú¯ÛŒØ§ پَر تول کر
اپنے Ûونٹوں پرسجا Ù„Û’ قیمتی Ûیروں سے Ù„Ùظ
اپنی صورت Ú©ÛŒ طرØ+ باتیں بھی تو انمول کر
آج اÙس Ú©ÛŒ Ø+د٠بخشش ÛÛ’ تیرے سر سے بلند
آج اپنے سر سے بھی اÙونچا ذرا کشکول کر
بند Ûاتھوں کا مقدر تھیں سبھی کرنیں مگر
سارے جگنو اÙÚ‘ گئے دیکھا جو مٹھی کھول کر
Ø´Ûر والے جھوٹ پر رکھتے Ûیں بنیاد٠خلوص
مجھ Ú©Ùˆ پچھتانا پڑا "Ù…Ø+سن" ÛŒÛاں سچ بول کر