اس نے دیکھی میری آنکھیں

آنکھوں میں اداسی کی جھلک

اور پھر غور سے میرے ہاتھ کی لکیروں کو پڑھا

میرےالجھے ہو ے بالوں کو دیکھا

Ú©Ú†Ú¾ لمØ+ÙˆÚº تک وہ خیالوں Ú©Û’ بھنور میں ڈوبا رہا

پھر اٹھا کر میری جانب وہ افسوس بھری نگاہیں

لمبی ایک سرد آہ بھری اور بولا

سچ بتاؤ

Ù…Ø+بت ہار بیٹھے ہو نہ