Results 1 to 7 of 7

Thread: 18 Zil Hajj -Shahadat Hazrat Usman-e-Gani Radi Allahu Anhu

  1. #1
    Join Date
    Feb 2011
    Location
    Is Duniya me
    Posts
    1,576
    Mentioned
    15 Post(s)
    Tagged
    1284 Thread(s)
    Rep Power
    21474851

    exclaim 18 Zil Hajj -Shahadat Hazrat Usman-e-Gani Radi Allahu Anhu

    181925 136565356408555 100001652754538 216308 7870635 n - 18 Zil Hajj -Shahadat Hazrat Usman-e-Gani Radi Allahu Anhu

    سوانØ+ Ø+ضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ


    مکمل نام : عثمان بن عفان

    والد : عفان بن ابو العاص
    والد : ارویٰ بنت کریز
    مقام پیدائش : طائف، عرب
    وفات : بروز جمعہ ١٨ ذُوالØ+ِجَّۃِ الْØ+رام ٣٥ سنِ ہجری- ١٧ جولائی ٦٥٦ء
    عمر : ٨٢ برس
    مقام تدفین : جنت البقیع، مدینہ منورہ

    Ø+ضرت عثمان رضی اﷲ عنہ نبی صلی اﷲ علیہ وسلم سے Ú†Ú¾ سال چھوٹے تھے۔ عام فیل Ú©Û’ Ú†Ú¾ برس بعد۵۷۶ء میں مکہ میں پیدا ہوئے والد کا نام عفان،دادا کا ابو العاص ØŒ اورپڑدادا کا امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف تھا۔پانچویں پشت عبدمناف پر ان کا نسب آنØ+ضرت صلی اﷲ علیہ وسلم Ú©Û’ شجرے سے جا ملتا ہے۔آپ کا شجرۂ مبارکہ یہ ہے،مØ+مد بن عبد اﷲ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف Û”Ø+ضرت عثمان Ú©ÛŒ والدہ اروی بنت کریز Ú©Ùˆ قبول اسلام Ú©ÛŒ سعادت Ø+اصل ہوئی، نانی ام Ø+Ú©Ù… بیضا بنت عبدالمطلب آنØ+ضور صلی اﷲ علیہ وسلم Ú©ÛŒ سگی پھوپھی تھیں۔

    Ø+ضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ Ú©ÛŒ کُنْیَت ’’ابو عَمْرو‘‘ اور لقب جامع القراٰن ہے نیز ایک لقب ’’ذُوالنُّور ŽÛŒÙ†â€˜â€˜(دو نور والے) بھی ہے، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÙŠ دو صاØ+بزادیاں یکےبا دیگرے آپ Ú©Û’ نکاØ+ میں آئیں یہ وہ واØ+د اعزاز ہے جو کسی اور Ø+اصل نہ Ú¾Ùˆ سکا.آپ کا شمار عشرہ مبشرہ میں کیاجاتا ہے یعنی وہ دس صØ+ابہ کرام جن Ú©Ùˆ رسول اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ اپنی Ø+یات مبارکہ ہی جنت Ú©ÛŒ بشارت دی تھی. آپ فیاض دلی سے دولت اللہ Ú©ÛŒ راہ میں خرچ کرتے۔ اسی بنا پر Ø+ضور اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ غنی کا خطاب دیا۔

    آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ آغازِ اسلام ہی میں قَبولِ اسلام کر لیا تھا،آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©Ùˆ ’’صاØ+ِبُ الْھِجْرَتَیْ٠‘‘(یعنی دو ہجرتوں والے) کہا جاتا ہے کیونکہ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ پہلے Ø+بشہ اور پھر مدینۃُ الْمنوَّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً ÙˆÙŽÙ‘ تَعْظِیْماً Ú©ÛŒ طرف ہجرت فرمائی۔

    خلافت
    Ø+ضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ Ù†Û’ اپنی وفات سے پہلے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں Ú†Ú¾ صØ+ابی شامل تھے۔ Ø+ضرت عثمان رضی اللہ عنہ، Ø+ضرت علی ØŒ Ø+ضرت طلØ+ہ ØŒØ+ضرت زبیر ØŒ Ø+ضرت سعد بن ابی وقاص اور Ø+ضرت عبدالرØ+مان بن عوف رضوان اللہ علیہم اجمعین اس کمیٹی میں شامل تھے۔ اس کمیٹی Ù†Û’ Ø+ضرت عثمان رضی اللہ عنہ Ú©Ùˆ خلیفہ نامزد کیا۔ آپ Ù†Û’ بارہ سال خلافت Ú©ÛŒ زمہ داریاں سرانجام دیں۔ آپ Ú©Û’ دور خلافت میں ایران اور شمالی افریقہ کا کافی علاقہ اسلامی سلطنت میں شامل ہوا۔



    دو بار جنَّت خریدی
    امیرُ المؤمنین Ø+ضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ شانِ والا بَہُت بُلند وبالا ہے،آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ اپنی مبارَک زندگی میں نبیِّ رَØ+ْمت، شفیعِ اُمّت، مالِکِ جنّت ØŒ تاجدارِ نُبُوَّت،شَہَن ’شاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے دو مرتبہ جنّت خریدی، ایک مرتبہ ’’بیرِرُومہ‘ ‘ یہودی سے خرید کر مسلمانوں Ú©Û’ پانی پینے Ú©Û’ لیے وَقْف کر Ú©Û’ اور دُوسری بار ’’جَیْشِ عُسْرَت‘‘ Ú©Û’ موقع پر ۔چُنانچِہ’’ سُنَنِ تِرمِذی‘‘ میں ہے:Ø+ضرتِ سیِّدُنا عبدُالرØ+من بن خَبّاب رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مَروی ہے کہ میں بارگا ہِ نَبَوی علی صاØ+بھا الصلوۃ والسلام میں Ø+اضِر تھا اور Ø+ُضورِ اکرم ØŒ نورِمُجَسَّم ،رسولِ Ù…Ø+ترم، رَØ+ْمتِ عالَم ØŒ شاہِ بنی آدم ØŒ نبیِّ مُØ+ْتَشَم،سراپ § جُودو کرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ صَØ+ابۂ کرام عَلَيهِمُ الرِّضْوَان Ú©Ùˆ ’’جَیشِ عُسْرَت ‘‘(یعنی غَزوۂ تَبوک ) Ú©ÛŒ تیّاری کیلئے ترغیب ارشاد فرما رہے تھے Û” Ø+ضرتِ سیِّدُنا عثمان بن عَفّان رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ اُٹھ کر عَرْض Ú©ÛŒ :یا رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پالان اور دیگر مُتَعَلِّقَہ سامان سَمیتسو۱۰۰ اُونٹمیرے ذِمّے ہیں۔ Ø+ُضورسراپا نور، فیض گَنجور،شاہِ غَیُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ù†Û’ صَØ+ابۂ کرام عَلَيهِمُ الرِّضْوَان سے پھرتَرغِیباً فرمایا۔تو Ø+ضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ دوبارہ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوئے اور عرض Ú©ÛŒ: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں تمام سامان سَمیت دوسو۲۰۰ اُونٹ Ø+اضِر کرنے Ú©ÛŒ ذِمّہ داری لیتا ہوں۔دو۲ جہاں Ú©Û’ سلطان ØŒ سرورِ ذیشان ØŒ Ù…Ø+بوبِ رَØ+مٰن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ù†Û’ صَØ+ابۂ کرام عَلَيهِمُ الرِّضْوَان سے پھرتَرغِیباً ارشاد فرمایا تو Ø+ضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں مع سامان تین سو۳۰۰ اُونٹ اپنے ذمّے قَبول کرتا ہوں۔
    راوی فرماتے ہیں : میں Ù†Û’ دیکھا کہ Ø+ُضورِ انور ØŒ مدینے Ú©Û’ تاجور ØŒ شافِعِ Ù…ÙŽØ+ْشر ØŒ بِاِذنِ ربِّ اکبر غیبوں سے باخبر، Ù…Ø+بوبِ داوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ù†Û’ یہ سن کر مِنبرِ مُنَوَّر سے نیچے تشریف لاکر دومرتبہ فرمایا:’’ آج سے عثمان(رضی اللہ تعالٰی عنہ)جوکچھ کرے اُس پر مُواخَذَہ (یعنی پوچھ Ú¯Ú†Ú¾) نہیں۔‘‘ (تِرْمِذی ج۵ ص۳۹۱ Ø+دیث Û³Û·Û²Û°

    عُثمانِ غنی کااِتِّباعِ رسول
    امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ†ØŒØ+ضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنیرضی اللہ تعالٰی عنہزبر دست عاشقِ رسول بلکہ عشقِ مصطَفٰے کا عملی نُمونہ تھے اپنے اقوال واَفعال میں Ù…Ø+بوبِ ربِّ ذُوالجلال صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ú©ÛŒ سنّتیں اور ادائیں خوب خوب اپنایا کرتے تھے ۔چُنانچِہ ایک دن Ø+ضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ مسجدکے دروازے پر بیٹھ کر بکری Ú©ÛŒ دستی کا گوشت منگوا یا اور کھایا اوربِغیرتازہ وُضو کئے نَماز اداکی پھر فرمایا کہ یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ù†Û’ بھی اِسی جگہ بیٹھ کریِہی کھایا تھا اور اِسی طرØ+ کیا تھا۔
    (مُسندِ اِمام اØ+مد بن Ø+نبل ج ۱ص۱۳۷ Ø+دیث۴۴۱)

    Ø+ضرتِ سیِّدُنا عُثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک بار وُضو کرتے ہوئے مُسکرانے Ù„Ú¯Û’! لوگوں Ù†Û’ وجہ پوچھی تو فرمانے Ù„Ú¯Û’: میں Ù†Û’ ایک مرتبہ سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ú©Ùˆ اسی جگہ پر وُضو فرمانے Ú©Û’ بعد مسکراتے ہوئے دیکھا تھا۔

    (اَیضاً ص۱۳۰Ø+دیث۴۱۵ مُلَخّصاً)

    غذا میں مثالی سادگی
    Ø+ضرتِ سیِّدُناشُرَ Ø+ْبِیْل بن مسلم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ†ØŒ Ø+ضرت سیِّدُناعثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ لوگوں Ú©Ùˆ امیر ÙˆÚº والا کھانا کھلاتے اور خود گھر جا کر سرکہ اورزیتو Ù† پر گزارہ کرتے Û” (اَلزُّہْد لِلامام اَØ+مد ص۱۵۵ Ø+دیث۶۸۴)

    کبھی سیدھا ہاتھ شَرْمْ گاہ کو نہیں لگایا
    امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ†ØŒØ+ضرت سیِّدُناعثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ فرمایا:جس ہاتھ سے میں Ù†Û’ یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ú©Û’ دستِ مبارک پر بَیْعَت Ú©ÛŒ وہ(یعنی سیدھا ہاتھ ) پھر میں Ù†Û’ کبھی بھی اپنی شَرْمْ گاہ Ú©Ùˆ نہیں لگایا۔ ( ابن ماجہ ج۱ ص۱۹۸Ø+دیث۳۱۱)
    Ø+ضرتِ سیِّدُناعثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ فرمایا:’’ اللہ عَزَّ وَجَلَّ Ú©ÛŒ قسم! میں Ù†Û’ نہ توزمانۂ جاہِلیّت میں کبھی بدکاری Ú©ÛŒ اورنہ ہی اسلام قَبول کرنے Ú©Û’ بعد۔ (Ø+لیۃُ الاولیاء ج۱ص۹۹)

    بند کمرے میں بھی نِرالی شَرْم Ùˆ Ø+یا
    Ø+ضر تِ سیِّدُناØ+سن بصری عَلَیْہِ رَØ+ْمَۃُ اللہِ القَوِی Ù†Û’ امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ†Ø+ضرت سیِّدُنا عُثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ شرم Ùˆ Ø+یا Ú©ÛŒ شدّت بیان کرتے ہوئے فرمایا:’’ اگر آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ کسی کمرے میں ہوں اوراُس کا دروازہ بھی بند ہو تب بھی نہانے Ú©Û’ لئے Ú©Ù¾Ú‘Û’ نہ اتارتے اورØ+یا Ú©ÛŒ وجہ سے کمر سیدھی نہ کرتے تھے۔‘‘ (Ø+ِلْیۃُ الاولیاء ج Û± ص Û¹Û´ Ø+دیث Û±ÛµÛ¹)

    ہمیشہ روزے رکھا کرتے
    امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ†ØŒØ+ضرتِ سیِّدُناعُثمان ِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ ہمیشہ نفلی روزے رکھتے اور رات Ú©Û’ ابتِدائی Ø+صّے میں آرام فرماکربقیّہ رات قِیام (یعنی عبادت) کرتے تھے Û”
    (مُصَنَّف ابن اَبی شَیْبہ ج۲ص۱۷۳)

    خادم Ú©Ùˆ زØ+مت نہیں دیتے
    آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ تو اضع (یعنی عاجزی) کا یہ Ø+ال تھا کہ رات Ú©Ùˆ تہجُّد Ú©Û’ لیے اٹھتے اور کوئی بیدار نہ ہواہوتا تو خود ہی وُضو کا سامان کر لیتے اور کسی Ú©Ùˆ جگا کر اس Ú©ÛŒ نیند میں خلَل انداز نہ ہوتے۔چُنانچِہ امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ†Ø+ضرت سیِّدُناعثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ جب رات تہجُّد Ú©Û’ لیے اٹھتے تو وُضُو کا پانی خود Ù„Û’ لیتے تھے۔ عرض Ú©ÛŒ گئی: آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ کیوں زَØ+ْمت اٹھاتے ہیں خادم Ú©Ùˆ Ø+Ú©Ù… فرما دیا کریں۔ فرمایا: نہیں رات اُن Ú©ÛŒ ہے اِس میں آرام کرتے ہیں۔ (ابنِ عَساکِر ج۳۹ص۲۳۶)

    لکڑیوں کا گٹّھا اُٹھائے چلے آرہے تھے!
    امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ†ØŒØ+ضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک موقع پرا پنے باغ میں سے لکڑیوں کا گٹھااٹھائے Ú†Ù„Û’ آرہے تھے Ø+الانکہ کئی غلام بھی موجود تھے۔ کسی Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ: آپ Ù†Û’ یہ گٹھا اپنے غلام سے کیوں نہ اُٹھوالیا؟ فرمایا: اُٹھواتو سکتا تھا لیکن میں اپنے نفس Ú©Ùˆ آزمارہاہوں کہ وہ اس سے عاجِز تو نہیں یا اسے ناپسند تو نہیں کرتا! (اَللُّمع ص۱۷۷)

    قَبر دیکھ کر سیِّدُ نا عثمانِ غنی گریہ وزاری فرماتے
    امیرُالْمُؤم٠Ù†ÙÛŒÙ† ØŒ جامعُ القراٰن ØŒØ+ضرتِ سیِّدُنا عثمان ابنِ عفّان رضی اللہ تعالٰی عنہ قَطْعی جنَّتی ہونے Ú©Û’ باوُجُود بھی قَبْر Ú©ÛŒ زِیارت Ú©Û’ موقع پر آنسو روک نہ سکتے تھے واِس قَدَر روتے کہ آنسوؤں سے آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ رِیش(یعنی داڑھی) مبارَک تَر ہو جاتی

    آخِرت کی فِکْر دل میں نور پیدا کرتی ہے
    Ø+ضرتِ سیِّدُنا عثمان ابنِ عفّان رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں :دنیا Ú©ÛŒ فکر دل میں اندھیرا جب کہ آخِرت Ú©ÛŒ فکرنور پیدا کرتی ہے۔ (اَلمُنَبّھات ص۴)

    خون ریزی نا منظور
    Ø+ضرت سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ کیبے مثال صبر Ùˆ تØ+مّل پر قربان! جامِ شہادت تو نوش فرمالیا مگرمدینۃُ المنوَّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً ÙˆÙŽÙ‘ تَعْظِیْماً میں مسلمانوں کا خون بہنا پسند نہ فرمایا۔ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©Û’ مکانِ عالیشان کا مُØ+اصَرہ ہوا اور پانی بند کر دیا گیا۔ جاں نثاروں Ù†Û’ دولت خانے پر Ø+اضِر ہوکر بَلوائیوں سے مقابلے Ú©ÛŒ اجازت چاہی مگر آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ اجازت دینے سے انکار فرما دیااورجب آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©Û’ غلام ہتھیاروں سے لیس ہو کر اجازت Ú©Û’ لئے Ø+اضر ہوئے تو فرمایا : اگر تم لوگ میری خوشنودی چاہتے ہو تو ہتھیار کھول دو اور سُنو! تم میں سے جو بھی غلام ہتھیار کھول دے گا میں Ù†Û’ اُس Ú©Ùˆ آزاد کیا۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ Ú©ÛŒ قسم ! خون ریزی سے پہلے میرا قَتْل ہو جانا مجھے زیادہ Ù…ÙŽØ+ْبوب ہے بمقابلہ اِس Ú©Û’ کہ میں خون ریزی Ú©Û’ بعد قتل کیا جاؤں ۱؎ یعنی میری شہادت Ù„Ú©Ú¾ دی گئی ہے اور نبیِّ غیب دان ØŒ رسولِ ذِیشان، Ù…ÙŽØ+ْبوبِ رَØ+مٰن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ Ù†Û’ مجھے اِس Ú©ÛŒ بشارت دے دی ہے Û” Ø+ضرت ِسیِّدُنا عُثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ اپنے غلاموں سے فرمایا:’’ اگر تم Ù†Û’ جنگ Ú©ÛŒ پھر بھی میری شہادت ہوکر رہے گی۔‘‘ (تØ+فۂ ا ثنا عشریہ ص۳۲۷)

    Ø+سَنَینِ کریْمَیْن Ù†Û’ پَہرا دیا
    مولائے کائنات،مولا مشکِلکُشا، شیرِ خدا ،علیُّ الْمُرتَضٰی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ، الْکَرِیْم Ø+ضرتِ سیِّدناعثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بے Ø+دمَØ+بَّت کرتے تھے۔ Ø+الات Ú©ÛŒ نازُکی دیکھ کر آپ Ù†Û’ اپنے دونوں شہزادوں Ø+َسَنَینِ کریْمَیْن یعنی امامِ Ø+سن Ùˆ Ø+ُسین رضی اللہ تعالٰی عنہما سے فرمایا:’’ تم دونوں اپنی اپنی تلواریں Ù„Û’ کر Ø+ضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©Û’ دروازے پر جاؤ اور پہرا دو۔قَضائے الٰہی عَزَّ وَجَلَّ جب غالِب آئی Ø+ضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ شہادت ہوئی تو Ø+ضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰیَرَّ …ÙŽ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ، الْکَرِیْم Ú©Ùˆ سخت صدمہ ہوا اور آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ اِنَّا لِلہِ ÙˆÙŽ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَپڑھا Û”

    شہادت کبریٰ
    Û±Û¸ Ø°ÛŒ الØ+جہ Û³Ûµ Ú¾ Ú©Ùˆ نبی اکرم Ú©Û’ اس Ù…Ø+بوب خلیفہ Ú©Ùˆ ایک عظیم سازش ØŒ جو کہ درØ+قیقت اسلامی تاریخ Ú©ÛŒ سب سے اول اور سب سے عظیم سازش تھی ،کے بعد اس عالم میں قتل کر دیا گیا کہ آپ قرآن Ú©ÛŒ تلاوت کر رہے تھے ØŒ کئی دن Ú©Û’ روزے سے تھے ،اور اپنے گھر میں Ù…Ø+صور تھے۔گو کہ Ø+ضرت Ø+سن رضی اللہ عنہ اور Ø+ضرت Ø+سین رضی اللہ عنہ سمیت کئی صØ+ابہ کرام آپ Ú©Û’ گھر Ú©Û’ دروازے پر پہرہ بھی دے رہے تھے لیکن اس Ú©Û’ باوجود بلوائی آپ Ú©Û’ گھر میں پیچھے Ú©ÛŒ سمت سے داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔اور عین تلاوت قرآن Ú©ÛŒ Ø+الت میں خلیفہ وقت اور امیرالمومنین Ú©Ùˆ شہید کر دیا گیا۔
    یہ عظیم سازش جو عبد اللہ بن سبا سمیت متعدد منافقین Ú©ÛŒ سعی کا نتیجہ تھی درØ+قیقت صرف Ø+ضرت عثمان Ú©Û’ خلاف نہ تھی بلکہ اسلام اور تمام مسلمانوں Ú©Û’ خلاف تھی اور آپ Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد وہ دن ہے اور آج کا دن کہ مسلمان تفرقہ اور انتشار میں ایسے گرفتار ہوئے کہ Ù†Ú©Ù„ نہ سکے آپ Ú©ÛŒ شہادت پر مدینہ میں ایک عام کہرام Ù…Ú† گیا
    امام اعمش اور Ø+افظ ابن عساکر Ù†Û’ صاØ+ب اسرار رسول Ø+ضرت Ø+ذیفہ بن یمان سے روایت کیا ہے کہ آپ Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ سب سے پہلا فتنہ Ø+ضرت عثمان کا قتل ہے اور سب سے آخری فتنہ خروج دجال ہے اور اس ذات Ú©ÛŒ قسم جس کہ قبضے میں میری جان ہے کہ وہ شخص جس Ú©Û’ دل میں ایک دانے Ú©Û’ برابر بھی Ø+ضرت عثمان Ú©Û’ قتل Ú©ÛŒ Ø+ب ہے ØŒ اگر اس Ù†Û’ دجال Ú©Ùˆ پالیا تو وہ اس Ú©ÛŒ پیروی کیے بغیر نہیں مرے گا اور اگر اس Ù†Û’ اسے نہ پایا تو وہ اپنی قبر میں اس پر ایمان لائے گا۔


    اپنے مَدْفن کی خبر دیدی!

    Ø+ضر تِ سیِّدُ نا امام مالِک علیہ رØ+Ù…Ûƒ اللہِ الملک فرماتے ہیں کہ امیرُ المؤمنین Ø+ضر ت سیِّدُناعثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک مر تبہمدینۃُ الْمنوَّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً ÙˆÙŽÙ‘ تَعْظِیْماً Ú©Û’ قبرِستان ’’جنَّتُ البقیع‘‘ Ú©Û’ اُس Ø+صّے میں تشریف Ù„Û’ گئے جو’’Ø+َشِّ کَوْکَب ‘‘ کہلاتا تھا، آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ù†Û’ وہا Úº ایک جگہ پر Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہو کر فرمایا: ’’ عنقریب یہا Úº ایک شخص دفْن کیا جائے گا۔‘‘چُنانچِ  اس Ú©Û’ تھوڑے ہی عرصے بعد آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ شہا دت ہو گئی اور باغیو Úº Ù†Û’ جنازہ ٔمبارَکہ Ú©Û’ ساتھ اس قَدَر اُودھم بازی Ú©ÛŒ کہ نہ روضۂ منوَّ رہ Ú©Û’ قریب دَفْن کیا جا سکا نہ جنَّتُ البقیع Ú©Û’ اُس Ø+صّے میں مدفون کئے جاسکے جو صَØ+ا بۂ کِبار (یعنی بڑے صØ+ابۂ کرام عَلَيهِمُ الّرِضْوَان) کا قبرستان تھا بلکہ سب سے دُور الگ تھلگ ’’Ø+َشِّ کَوْکَب ‘‘ میں آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ سپر دِ خا Ú© کئے گئے جہا Úº Ú©Ùˆ ئی سو Ú† بھی نہیں سکتا تھا کیو نکہ اُس وقت تک وہا Úº کوئی قبر ہی نہ تھی Û” (کراماتِ صØ+ابہ ص۹۶، الرِّیا ضُ النَّضرۃ ،ج Û³ ص۴۱وغیرہ)

    شہاد ت کے بعد غیبی آواز
    Ø+ضر تِ سیِّدُنا عَدی بن Ø+ا تم رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے: Ø+ضر تِ سیِّدُنا امیرُ المؤ منین عثمانِ غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ دن میں Ù†Û’ اپنے کانوں سے سنا کہ کوئی بُلند آواز سے کہہ رہاہے:اَبْشِرِ ابْنَ عَفَّانَ بِرَوْØ+ٍ وَّرَیْØ+َانٍ وَّبِرَبِّ غَیْرِ غَضْبَانَ Ø· اَبْشِرِ ابْنَ عَفَّانَ بِغُفْرَانَ وَرِضْوَان۔(یع٠ی Ø+ضر ت عثما Ù† بن عفان رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©Ùˆ راØ+ت اور خوشبو Ú©ÛŒ خوش خبری دو اور نا راض نہ ہو Ù†Û’ والے رب عَزَّ وَجَلَّ Ú©ÛŒ ملا قات Ú©ÛŒ خبرِ فرØ+ت آثار دو اور خدا عَزَّ وَجَلَّ Ú©Û’ غُفران Ùˆ رِضوان (یعنی بخشش Ùˆ رضا) Ú©ÛŒ بھی بشارت دو) Ø+ضرت سیِّدُنا عَد ÛŒ بن Ø+ا تم رضی اللہ تعالٰی عنہ فر ماتے ہیں کہ میں اس آواز Ú©Ùˆ سن کر اِدھر اُدھر نظر دوڑانے لگا ااور پیچھے Ù…Ú‘ کر بھی دیکھا مگرمجھے کوئی شخص نظر نہیں آیا۔ ( ابن عَساکِر ج۳۷ص۳۵۵،شَوا ہِدُ النُّبُوَّ ۃ،ص۲۰۹)


    مَد فن میں فِر شتوں کا ہُجُو م
    روایت ہے کہ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا جنازۂ مبارَکہ چند جاں نثار رات Ú©ÛŒ تاریکی میں اُٹھا کر جنّتُ البقیع پہنچے ،ابھی قبرشریف کھود رہے تھے کہ اچانک سُواروں Ú©ÛŒ ایک بَہُت بڑی تعداد جنَّتُ البقیع میں داخِل ہوئی اِن Ú©Ùˆ دیکھ کر یہ Ø+ضرات خوفزدہ ہو گئے ۔سُواروں Ù†Û’ بآوازِ بلند کہا : آپ Ø+ضرات بالکل مت ڈریئے ہم بھی ان Ú©ÛŒ تدفین میں شر کت Ú©Û’ لئے Ø+اضِر ہوئے ہیں۔ یہ آواز سن کرلو Ú¯ÙˆÚº کا خوف دُور ہو گیا اور اطمینا Ù† Ú©Û’ ساتھ Ø+ضرتِ سیِّدنا عثمان ابنِ عفّان رضی اللہ تعالٰی عنہ Ú©ÛŒ تدفین Ú©ÛŒ گئی Û” قبرِستان سے لوٹ کر ان صَØ+ابیوں (عَلَيهِمُ الّرِضْوَان) Ù†Û’ قسم کھا کر لوگوں سے کہا کہ یقینا یہ فرشتوں کاگروہ تھا۔ (کراماتِ صØ+ابہ ص۹۹، شَوا ہِدُ النُّبُوَّ ۃص۲۰۹مُلَخَّصا ‹ )

    طبری کہتے ہیں :Ø+ضرت عثمان Ú©Û’ قاتلوں میں سے کوئی طبعی موت نہ مرا۔ان میں سے Ú©Ú†Ú¾ پاگل ہوگئے ۔کنانہ بیان کرتے ہیں:میں Ù†Û’ ایک سیاہ فام مصری جبلہ کو، جس Ù†Û’ سب سے پہلے Ø+ضرت عثمان سے بدزبانی Ú©ÛŒ اور انھیں قتل Ú©ÛŒ دھمکیاں دیں،اس Ø+ال میں دیکھا کہ ہاتھ پھیلا کر آہ Ùˆ زاری کر رہا تھا، میں ہی قاتل ہوں۔ Ù…Ø+مد بن ابوبکر Ú©Ùˆ گدھے Ú©Û’ پیٹ میں ڈال کر گدھے Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯ لگا دی گئی۔عمیر بن ضابی Ù†Û’ Ø+ضرت عثمان Ú©Û’ گال پر اس وقت تھپڑ مارا تھا ،جب وہ خطبۂ جمعہ دے رہے تھے ۔پھر ان Ú©ÛŒ میت پر Ø+ملہ کیا ۔اس کا ہاتھ سوکھ کر Ù„Ú©Ú‘ÛŒ Ú©ÛŒ طرØ+ سخت ہو گیاآخر کارØ+جاج Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ گردن اڑا دی۔Ø+جاج بن یوسف Ù†Û’ کمیل Ú©Ùˆ بھی مروا دیا۔



    Last edited by shaikh_samee; 02-10-2015 at 01:18 PM.

  2. #2
    *resham*'s Avatar
    *resham* is offline بابا کی گڑیا
    Join Date
    Mar 2010
    Location
    ممہ کہ دل میں
    Posts
    40,298
    Mentioned
    32 Post(s)
    Tagged
    4710 Thread(s)
    Rep Power
    21474891

    Default

    jazakALLAHKhair...

  3. #3
    Join Date
    Dec 2009
    Location
    SAb Kya Dil Mein
    Posts
    12,694
    Mentioned
    1006 Post(s)
    Tagged
    2307 Thread(s)
    Rep Power
    21474864

    Default

    jazakALLAHKhair...

  4. #4
    Join Date
    Feb 2011
    Location
    Is Duniya me
    Posts
    1,576
    Mentioned
    15 Post(s)
    Tagged
    1284 Thread(s)
    Rep Power
    21474851

    Default

    11805 10151730727185387 989672778 n - 18 Zil Hajj -Shahadat Hazrat Usman-e-Gani Radi Allahu Anhu

  5. #5
    Join Date
    Sep 2013
    Location
    Karachi, Pakistan
    Posts
    7,579
    Mentioned
    553 Post(s)
    Tagged
    5446 Thread(s)
    Rep Power
    1088797

    Default

    Jazak Allah khair... Bohat hi tafseel say aap nay Syedna Othman Bin Affan Rz ki hayat e mubarka ko bayan kia aur waqayii itni Maal o daulat honay kay bawajood aap Rz ki saadgi qabil e Iftikhaar hay aur hum sab kay liye ek Roshan missal.

  6. #6
    Join Date
    Mar 2015
    Location
    Karachi
    Posts
    726
    Mentioned
    6 Post(s)
    Tagged
    59 Thread(s)
    Rep Power
    10

    Default

    1724937 528370423927193 119375167 n jpg4347 - 18 Zil Hajj -Shahadat Hazrat Usman-e-Gani Radi Allahu Anhu

  7. #7
    Join Date
    Oct 2013
    Location
    Limits
    Posts
    6,236
    Mentioned
    718 Post(s)
    Tagged
    5714 Thread(s)
    Rep Power
    1939206

    Default

    jazak Allah kaseera

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •