ذرا پردہ ہٹا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ھے
رخ_ روشن دکھا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
میں ہر اک پل جدائ میں تڑپتا ہوں سلگتا ہوں
جدائ کو مٹا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
میں جب بھی نام لوں تیرا زمانہ مجھ پہ ہنستا ہے
زمانے کو بتا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
گلہ مجھ کو نہیں کوئ مگر اے دلربا میرے
مجھے کوئ صلہ دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
مجھے کچھ کھونے پانے دو مرا انجام ہونے دو
بنا دو یا مٹا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
سنی ہے جیسے لیلی اور مجنوں کی محبت کی
کہانی وہ بنا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
شب_ فرقت کا جاگا ہوں ذرا پہلو نشیں کر کے
مجھے لوری سنا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
غم_ یار و غم_ دنیا مجھے جینے نہیں دیتے
مجھے پتھر بنا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے
محبت کی ہیں جتنی بھی رسمیں اہل_ جنوں ہو کر
سبھی رسمیں نبھا دو نا تمہیں مجھ سے محبت ہے